Tafseer-e-Jalalain - Al-Baqara : 27
اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ لَیُسَمُّوْنَ الْمَلٰٓئِكَةَ تَسْمِیَةَ الْاُنْثٰى
اِنَّ الَّذِيْنَ : یشک وہ لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ بالْاٰخِرَةِ : جو ایمان نہیں لاتے آخرت پر لَيُسَمُّوْنَ الْمَلٰٓئِكَةَ : البتہ وہ نام رکھتے ہیں فرشتوں کے تَسْمِيَةَ الْاُنْثٰى : نام عورتوں والے
جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کو (خدا کی) لڑکیوں کے نام سے موسوم کرتے ہیں
ان الذین لا یومنون بالاخرۃ الخ یعنی ایک حماقت تو ان کی یہ ہے کہ انہوں نے بےاختیار فرشتوں کو جو بغیر اجازت سفارش کرنے کا اختیار نہیں رکھتے معبود بنا لیا ہے، اس پر مزید حماقت یہ کہ وہ انہیں عورت سمجھتے ہیں اور انہیں خدا کی بیٹیاں قرار دیتے ہیں ان ساری جہالتوں میں ان کے مبتلا ہونے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ وہ آخرت نہیں مانتے اور ملائکہ کے متعلق انہوں نے یہ عقیدہ کچھ اس بناء پر اختیار نہیں کیا ہے کہ انہیں کسی ذریعہ علم سے یہ معلوم ہوگیا ہے کہ وہ عورتیں ہیں اور خدا کی بیٹیاں ہیں، بلکہ انہوں نے محض اپنے قیاس و گمان سے ایک بات فرض کرلی ہے، حالانکہ یہ اصول اور عقیدہ کا مسئل ہے اس میں تو علم قطعی کی ضرورتی ہوتی ہے، گمان غالب مسائل فرعیہ عملیہ میں تو کام آسکتا ہے نہ کہ مسائل اعتضاد یہ میں۔
Top