Bayan-ul-Quran - Yunus : 20
وَ یَقُوْلُوْنَ لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ۚ فَقُلْ اِنَّمَا الْغَیْبُ لِلّٰهِ فَانْتَظِرُوْا١ۚ اِنِّیْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِیْنَ۠   ۧ
وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں لَوْ : اگر کیوں لَآ اُنْزِلَ : نہ اتری عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ رَّبِّهٖ : اس کے رب سے فَقُلْ : تو کہ دیں اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں الْغَيْبُ : غیب لِلّٰهِ : اللہ کیلئے فَانْتَظِرُوْا : سو تم انتظار کرو اِنِّىْ : میں مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ مِّنَ : سے الْمُنْتَظِرِيْنَ : انتظار کرنے والے
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ ان پر کوئی معجزہ کیوں نہیں نازل ہوا (ف 4) ان کے رب کی طرف سے سو آپ فرمادیجیئے کہ غیب کی خبر صرف خدا کو ہے (مجھ کو نہیں) سو تم بھی منتظر رہو میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں۔ (ف 5) (20)
4۔ یعنی محمد ﷺ پر۔ 5۔ خلاصہ یہ کہ ان امور کو منصب رسالت یا اس کے لوازم سے کوئی تعلق نہیں میں نہیں جانتا نہ مجھ کو کوئی دخل۔ اصل مقصود کے اثبات کے لیے البتہ ہر وقت آمادہ ہوں اور ثابت بھی کرچکا ہوں۔
Top