Tafseer-e-Majidi - Yunus : 20
وَ یَقُوْلُوْنَ لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ۚ فَقُلْ اِنَّمَا الْغَیْبُ لِلّٰهِ فَانْتَظِرُوْا١ۚ اِنِّیْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِیْنَ۠   ۧ
وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں لَوْ : اگر کیوں لَآ اُنْزِلَ : نہ اتری عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ رَّبِّهٖ : اس کے رب سے فَقُلْ : تو کہ دیں اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں الْغَيْبُ : غیب لِلّٰهِ : اللہ کیلئے فَانْتَظِرُوْا : سو تم انتظار کرو اِنِّىْ : میں مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ مِّنَ : سے الْمُنْتَظِرِيْنَ : انتظار کرنے والے
اور یہ کہتے ہیں کہ ان پر ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی نشان کیوں نہیں نازل ہوتا،35۔ سو آپ کہہ دیجئے کہ غیب (کی خبر) تو بس اللہ ہی کو ہے، سوانتظار کرو میں (بھی) تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں،36۔
35۔ (ہمارے فرمایشی نشانوں اور معجزات میں سے) پیغمبر کی زندگی تو سر تا پا معجزہ ہی ہوتی ہے اس کی ایک ایک بات سے خدائی روح ٹپکتی رہتی اور قدم قدم پر اس کے اور عام مخلوق کے درمیان فرق نمایاں رہتا ہے۔ ع روئے وآواز پیغمبر معجزہ ست : لیکن یہ سب صرف اہل بصیرت کے لیے ہے۔ باقی معاندین، جہلاء ہر زمانہ میں مخصوص فرمایشیں کر کر کے فلاں فلاں متعین مادی معجزات کی طلب کرتے رہے ہیں، فلاں پہاڑ سونے کا ہوجائے، فلاں فلاں کھانوں کا خوان آسمان سے نازل ہوجائے، آسمان کا ٹکڑا ٹوٹ کر زمین پر گر پڑے۔ وقس علی ھذا۔ چناچہ یہاں بھی ایۃ سے مراد اسی قسم کے متعین فرمایشی معجزات ہیں۔ اے من الایات التی اقترحوھا (بیضاوی) (آیت) ” یقولون “۔ یہ طلب ہی تحقیق حق کی راہ سے نہیں۔ عناد وتعریض کے طور پر تھی۔ ورنہ اگر دل میں ذرا بھی طلب صحیح ہوتی تو سیرت مصطفوی ﷺ کا تو ایک ایک جزئیہ معجزہ تھا، ہر دوسرے اور خارجی معجزہ سے مستغنی کردینے والا۔ ولعمری لوانصفوا الا ستغنوا من کل ایۃ غیرہ علی الصلوۃ والسلام فانہ الایۃ الکبری ومن راہ وسیراحوالہ لم یکدیشک فی انہ رسول اللہ ﷺ (روح) 36۔ پیغمبر اعظم (علیہ الصلوۃ والسلام) کی بشریت وعبدیت پر یہ کیسے کھلے کھلے نصوص موجود ہیں اور حیرت ہے کہ ایک گروہ ان تک کو پس پشت ڈالے رکھنے کی جرات رکھتا ہے ! پیغمبر کو صاف صاف یہ کہنے کی ہدایت ہورہی ہے کہ میرا دخل کسی معجزہ کے وقوع وعدم وقوع میں بالکل نہیں۔ ظہور معجزات تمامتر اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ پردۂ غیب سے جو کچھ بھی ظہور میں آئے۔ جہاں تم وہیں میں ہوں۔ انتظار کرنے میں ہم سب شریک۔
Top