Bayan-ul-Quran - Al-Hadid : 14
یُنَادُوْنَهُمْ اَلَمْ نَكُنْ مَّعَكُمْ١ؕ قَالُوْا بَلٰى وَ لٰكِنَّكُمْ فَتَنْتُمْ اَنْفُسَكُمْ وَ تَرَبَّصْتُمْ وَ ارْتَبْتُمْ وَ غَرَّتْكُمُ الْاَمَانِیُّ حَتّٰى جَآءَ اَمْرُ اللّٰهِ وَ غَرَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ
يُنَادُوْنَهُمْ : وہ پکاریں گے ان کو اَلَمْ : کیا نہ نَكُنْ : تھے ہم مَّعَكُمْ ۭ : تمہارے ساتھ قَالُوْا : وہ کہیں گے بَلٰى : کیوں نہیں وَلٰكِنَّكُمْ : لیکن تم نے فَتَنْتُمْ : فتنے میں ڈالا تم نے اَنْفُسَكُمْ : اپنے نفسوں کو وَتَرَبَّصْتُمْ : اور موقعہ پرستی کی تم نے وَارْتَبْتُمْ : اور شک میں پڑے رہے تم وَغَرَّتْكُمُ : اور دھوکے میں ڈالا تم کو الْاَمَانِيُّ : خواہشات نے حَتّٰى جَآءَ : یہاں تک کہ آگیا اَمْرُ اللّٰهِ : اللہ کا فیصلہ وَغَرَّكُمْ : اور دھوکے میں ڈالا تم کو بِاللّٰهِ : اللہ کے بارے میں الْغَرُوْرُ : بڑے دھوکے باز نے
یہ (منافق) ان کو پکاریں گے کہ کیا (دنیا میں) ہم تمہارے ساتھ نہ تھے وہ (مسلمان) کہینگے کہ (وہاں) تھے تو سہی لیکن تم نے اپنے کو گمراہی میں پھنسا رکھا تھا اور تم منتظر رہا کرتے تھے اور شک رکھتے تھے اور تم کو تمہاری بیہودہ تمناؤں نے دھوکہ میں ڈال رکھا تھا یہاں تک کہ تم پر خدا کا حکم آپہنچا (ف 4) اور تم کو دھوکہ دینے والے (یعنی شیطان) نے اللہ کے ساتھ دھوکہ میں ڈال رکھا تھا۔ (ف 5)
4۔ مرد بےہودہ تمناوں سے یہ کہ اسلام مٹ جائے گا اور یہ کہ ہمارا مذہب حق اور موجب نجات ہے، اور مراد حکم خدا سے موت ہے یعنی عمر بھر ان ہی کفریات پر مصر رہے، توبہ بھی نہ کی۔ 5۔ حاصل مجموعہ کا یہ ہے کہ ان کفریات کی وجہ سے تمہاری معیت ظاہر یہ نجات کے لئے کافی نہیں۔
Top