Bayan-ul-Quran - Al-Baqara : 90
وَ جَآءَ الْمُعَذِّرُوْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ لِیُؤْذَنَ لَهُمْ وَ قَعَدَ الَّذِیْنَ كَذَبُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ١ؕ سَیُصِیْبُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
وَجَآءَ : اور آئے الْمُعَذِّرُوْنَ : بہانہ بنانے والے مِنَ : سے الْاَعْرَابِ : دیہاتی (جمع) لِيُؤْذَنَ : کہ رخصت دی جائے لَهُمْ : ان کو وَقَعَدَ : بیٹھ رہے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَبُوا : جھوٹ بولا اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول سَيُصِيْبُ : عنقریب پہنچے گا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا مِنْهُمْ : ان سے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک
اور کچھ بہانہ باز لوگ دیہاتیوں میں سے آئے تاکہ ان کو (گھر رہنے کی) اجازت مل جائے اور (ان دیہاتیوں میں سے) جنہوں نے خدا سے اور اس کے رسول ﷺ سے (دعوٰیٴ ایمان میں) بالکل ہی جھوٹ بولا تھا وہ (بالکل ہی) بیٹھ رہے ان میں جو (آخر تک) کافر رہیں گے ان کو دردناک عذاب ہوگا۔ (ف 2) (90)
2۔ یوں تو دعوی ایمان میں سب ہی منافقین جھوٹے تھے مگر جو عذر کرنے آئے تھے انہوں نے اپنے دعوی کو ظاہر داری میں تو پورا کیا اور بعض ایسے متکبر تھے جنہوں نے ظاہرداری بھی نہ برتی وہ جیسے دل میں جھوٹے تھے ظاہر میں بھی ان کا جھوٹ کھل گیا۔
Top