Madarik-ut-Tanzil - Ar-Rahmaan : 60
وَ لَوْ نَشَآءُ لَجَعَلْنَا مِنْكُمْ مَّلٰٓئِكَةً فِی الْاَرْضِ یَخْلُفُوْنَ
وَلَوْ نَشَآءُ : اور اگر ہم چاہیں لَجَعَلْنَا : البتہ ہم بنادیں مِنْكُمْ : تم سے مَّلٰٓئِكَةً : فرشتوں کو فِي : میں الْاَرْضِ : زمین (میں) يَخْلُفُوْنَ : وہ جانشنین ہوں
اور اگر ہم چاہتے تو تم میں سے فرشتے بنا دیتے جو تمہاری جگہ زمین میں رہتے
آیت 60: وَلَوْ نَشَآئُ لَجَعَلْنَا مِنْکُمْ مَّلٰٓپکَۃً فِی الْاَرْضِ (اور اگر ہم چاہتے تو ہم تم سے فرشتوں کو پیدا کردیتے زمین میں) تمہاری بجائے زمین پر۔ زجاج احمد کا قول یہی ہے۔ قول صاحب جامع العلوم : جعلنا منکم ای جعلنا بدلکم تمہارے بدلے اور مِن بدل کے معنی میں ہے۔ یَخْلُفُوْنَ (وہ یکے بعد دیگرے رہتے) وہ تمہارے بعد زمین پر رہتے یا وہ ایک دوسرے کے بعد رہتے۔ ایک قول یہ ہے : اگر ہم چاہتے تو عجائبات پر چونکہ ہم قادر ہیں۔ تو ہم تمہیں میں سے اے مردو ! فرشتے پیدا کردیتے۔ جو زمین میں تمہارے نائب بنتے جیسا کہ تمہاری اولاد تمہاری نائب بنتی ہے۔ جیسا کہ ہم نے عیسیٰ بن مریم کو صرف عورت سے غیر مرد کے پیدا فرما دیا۔ تاکہ تم ہماری قدرت ظاہرہ و باہرہ کا اعتراف کرو اور تاکہ تمہیں یہ بھی معلوم ہوجائے کہ ملائکہ اجسام ہیں جو اجسام سے ہی پیدا ہوتے ہیں۔ اور ذات باری تعالیٰ قدیم ہے وہ جسمیت سے پاک ہے۔
Top