Jawahir-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 78
تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَ الْاِكْرَامِ۠   ۧ
تَبٰرَكَ اسْمُ : بہت بابرکت ہے نام رَبِّكَ : تیرے رب کا ذِي الْجَلٰلِ : جو صاحب جلال ہے وَالْاِكْرَامِ : اور کریم ہے۔ صاحب اکرام ہے
بڑی برکت ہے نام کو تیرے رب کی جو25 بڑائی والا اور عظمت والا ہے
25:۔ ” تبرک اسم ربک۔ الایۃ “ آخر میں سورت کا دعوی مذکور ہے یعنی برکت دینے والا اللہ تعالیٰ ہی ہے اور اسی کے نام میں برکت ہے۔ اور یہ دعوی سورت میں مذکورہ تمام دلائل اور انواع نعمت کا ثمرہ اور نتیجہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ساری کائنات کا مالک اور سارے عالم میں متصرف و مختار ہے اور یہ تمام نعمتیں بھی اسی ہی نے عطاء کی ہیں اس لیے وہی ساری کائنات میں کارساز ہے اور وہی برکات دہندہ ہے۔ واخر دعوانا ان الحمد اللہ رب العالمین۔ سورة الرحمن میں آیات توحید اور خصوصیات 1 ۔ ” الرحمن، علم القران۔ تا۔ کل یوم ھو فی شان “ نفی شرک اعتقادی پر دلائل عقلیہ۔ 2 ۔ ” تبرک اسم ربک ذی الجلال والاکرام “ برکات دہندہ صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ سورة الرحمن ختم ہوئی
Top