Tafseer-e-Mazhari - Ar-Rahmaan : 78
تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَ الْاِكْرَامِ۠   ۧ
تَبٰرَكَ اسْمُ : بہت بابرکت ہے نام رَبِّكَ : تیرے رب کا ذِي الْجَلٰلِ : جو صاحب جلال ہے وَالْاِكْرَامِ : اور کریم ہے۔ صاحب اکرام ہے
(اے محمدﷺ) تمہارا پروردگار جو صاحب جلال وعظمت ہے اس کا نام بڑا بابرکت ہے
تبرک اسم ربک ذی الجلال والاکرام . بڑا بابرکت نام ہے آپ ﷺ کے رب کا جو عظمت والا اور احسان والا ہے۔ “ تَبَارَکَ اسْمُ.... یعنی اللہ کا نام جو اس کی ذات پر دلالت کرتا ہے۔ بڑا بابرکت ہے تو اس کی ذات کا کیا ٹھکانا۔ بعض کے نزدیک اسم سے مراد صفت ہے۔ بعض کا کہنا ہے کہ لفظ اسم زائد ہے۔ بغوی نے اپنی سند سے لکھا ہے کہ حضرت عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ جب نماز کا سلام پھیر چکتے تو (اس کے بعد) صرف اتنی دیر بیٹھے رہتے تھے کہ : اللّٰھم انت السلام و منک السلام تبارکت یا ذوالجلال والاکرام پڑھ لیتے تھے (پھر اٹھ جاتے تھے) ۔ مسلم کی روایت بھی یہی ہے۔ الحمد اللہ سورة الرحمن کی تفسیر کا ترجمہ ختم ہوا
Top