Madarik-ut-Tanzil - Ar-Rahmaan : 78
تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَ الْاِكْرَامِ۠   ۧ
تَبٰرَكَ اسْمُ : بہت بابرکت ہے نام رَبِّكَ : تیرے رب کا ذِي الْجَلٰلِ : جو صاحب جلال ہے وَالْاِكْرَامِ : اور کریم ہے۔ صاحب اکرام ہے
(اے محمد ﷺ تمہارا پروردگار جو صاحب جلال و عظمت ہے اس کا نام بڑا بابرکت ہے
78 : تَبٰرَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِی الْجَلٰلِ وَالْاِکْرَامِ (بڑا بابرکت نام ہے آپ کے رب کا جو عظمت والا اور احسان والا ہے) ذی الجلالؔ عظمت والا ہے۔ قراءت : شامی نے ذوالجلال پڑھا اور اسم کی صفت قرار دیا۔ الاکرامؔ احسان کرنے والا اپنے دوستوں پر انعامات کے ذریعہ۔ : جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے سورة رحمان پڑھی۔ پھر فرمایا میں تمہیں خاموش کیوں دیکھ رہا ہوں ؟ جنات نے تم سے زیادہ خوبصورت جواب دیا۔ جب میں فَبِاَیِّ اٰلَآ ئِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ پر پہنچا تو وہ پکار اٹھے۔ ہم اپنے رب کی کسی نعمت کو بھی نہیں جھٹلاتے اے اللہ آپ کا شکر اور تمام تعریفیں آپ کے لائق ہیں۔ رواہ حاکم فی المستدرک 2/473۔ نمبر 2۔ اس سورت میں فَبِاَیِّ اٰلَآ ئِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ والی آیت اکتیس مرتبہ دھرائی گئی ہے۔ آٹھ مرتبہ اس آیت کو ان آیات کے بعد لائے جن میں اللہ تعالیٰ کی تخلیق کے عجائبات گنائے گئے ہیں۔ اور اس کی صنعت و کاریگری کے نمونے ذکر کیے گئے ہیں۔ اور تخلیق کی ابتداء اور معاد کا ذکر فرمایا ہے۔ نمبر 2۔ پھر سات مرتبہ ایسی آیات کے بعد لائے۔ جن میں آگ اور اس کے مصائب و شدائد کا ذکر ہے۔ اور جہنم کے دروازوں کی تعداد اتنی ہی ہے نمبر 3۔ اور ان سات کے بعد آٹھ مرتبہ لائے اور ان میں جنتین کا ذکر فرمایا اور ان دونوں باغوں کے رونق پذیر لوگوں کا ذکر کیا۔ تو یہ جنت کے آٹھ دروازوں کی مناسبت سے ہے۔ نمبر 3۔ پھر آٹھ مرتبہ ان دو باغوں کے تذکرہ میں لائے جو پہلے باغوں سے کم مرتبہ ہیں پس جس نے پہلے آٹھ پر اعتقاد کرلیا اور اس کے مطابق عمل کیا۔ تو اس کے لئے جنت کے دروازے کھل جائیں گے۔ اور جہنم کے دوازے بند کردیئے جائیں گے۔ اللّٰھم اجعلنا من اھل الجنۃ بفضلک یارحمان یاذالجلالِ والا کرام
Top