Dure-Mansoor - Al-Israa : 100
ثُمَّ بَعَثْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ مُّوْسٰى بِاٰیٰتِنَاۤ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ مَلَاۡئِهٖ فَظَلَمُوْا بِهَا١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِیْنَ
ثُمَّ : پھر بَعَثْنَا : ہم نے بھیجا مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد مُّوْسٰي : موسیٰ بِاٰيٰتِنَآ : اپنی نشانیوں کے ساتھ اِلٰى : طرف فِرْعَوْنَ : فرعون وَمَلَا۟ئِهٖ : اور اس کے سردار فَظَلَمُوْا : تو انہوں نے ظلم (انکار کیا) بِهَا : ان کا فَانْظُرْ : سو تم دیکھو كَيْفَ : کیا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُفْسِدِيْنَ : فساد کرنے والے
پھر ہم نے ان کے بعد اپنی آیات کے ساتھ موسیٰ کو فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف بھیجا سو انہوں نے ان آیات کے ساتھ ظلم والا معاملہ کیا سو تو دیکھ لے فساد کرنے والوں کا کیا انجام ہوا ؟
(1) امام ابو الشیخ نے ابن عباس سے روایت کیا کہ موسیٰ اس کے لئے نام دیا گیا کیونکہ ان کو ڈال دیا گیا پانی اور درخت کے درمیان پانی کو قبطی زبان میں مو کہتے ہیں اور شجر کو سی کہتے ہیں اسی لئے موسیٰ بن گیا۔ (2) امام ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ فرعون فارس کا رہنے والا اور اصطخر کا باشندہ تھا۔ (3) امام ابن ابی حاتم نے ابن الھیعہ (رح) سے روایت کیا کہ فرعون مصر کے باشندوں میں سے ایک تھا۔ (4) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے محمد بن المنکدر (رح) سے روایت کیا کہ فرعون تین سو سال تک زندہ رہا۔ ان میں سے دو سو بیس سال میں اس نے کچھ نہیں دیکھا جو اس کی آنکھوں میں کھٹکتا ہو۔ اور موسیٰ (علیہ السلام) نے اسی سال تک اسے حق کی دعوت دی۔ (5) امام ابن ابی حاتم نے علی ابن ابی طلحہ (رح) سے روایت کیا کہ فرعون قبطی اور زنا کی اولاد تھا۔ اس کا قد ساٹھ بالشت تھا۔ (6) امام ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ فرعون ھمدان کا رہنے والا مضبوط آدمی تھا۔ (7) امام بیہقی نے شعیب الایمان میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا اے میرے رب آپ نے فرعون کو چار سو سال مہلت دی اور کہتا ہے کہ میں بڑا رب ہوں۔ اور تیری نعمتوں کو جھٹلاتا ہے۔ اور تیرے رسولوں کا انکار کرتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ وہ اچھے اخلاق والا تھا۔ آسان پردے والا تھا تو میں نے اس بات کو پسند کیا کہ میں اس کی مدد کروں۔ (8) امام ابن ابی شیبہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ سب سے پہلے فرعون نے کالا خضاب استعمال کیا تھا۔ (9) امام ابو الشیخ نے ابراہیم بن مقسم الھذلی سے روایت کیا کہ چار سو سال فرعون زندہ رہا تو اس کے سر میں کبھی درد نہ ہوا۔ (10) امام ابو الشیخ نے ابو الاشرس سے روایت کیا کہ فرعون چار سو سال تک زندہ رہا۔ جوانی اس میں صبح اور شام آجاتی تھی۔ (11) امام خطیب نے حکم بن عتیبہ (رح) سے روایت کیا کہ سب سے پہلے فرعون نے کالا خضاب لگایا۔ اس طرح کہ اس کو موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا اگر تو اللہ پر ایمان لے آئے تو میں (اللہ تعالیٰ سے) سوال کروں گا کہ وہ تیری جوانی کو تجھ پر لوٹا دے۔ اس نے یہ بات ھامان سے کہی تو ھامان نے اس کو کالا خضاب کردیا۔ موسیٰ نے اس سے فرمایا تیری میعاد تین دن ہے۔ جب تین دن پورے ہوئے تو یہ خضاب اتر گیا۔ (12) امام ابن ابی حاتم نے عبد اللہ بن عمیر (رح) سے روایت کیا کہ فرعون کے آگے اسی دروازے بند کر دئیے جاتے تھے۔ موسیٰ (علیہ السلام) اس میں سے کسی دروازے پر آتے تو ان کے لئے وہ دروازہ خود بخود کھل جاتا تھا اور آپ کسی سے بات نہیں کرتے تھے یہاں تک کہ اس کے آگے کھڑے ہوجاتے۔
Top