Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 26
قَدْ مَكَرَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَاَتَى اللّٰهُ بُنْیَانَهُمْ مِّنَ الْقَوَاعِدِ فَخَرَّ عَلَیْهِمُ السَّقْفُ مِنْ فَوْقِهِمْ وَ اَتٰىهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَیْثُ لَا یَشْعُرُوْنَ
قَدْ مَكَرَ : تحقیق مکاری کی الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو مِنْ قَبْلِهِمْ : ان سے پہلے فَاَتَى : پس آیا اللّٰهُ : اللہ بُنْيَانَهُمْ : ان کی عمارت مِّنَ : سے الْقَوَاعِدِ : بنیاد (جمع) فَخَرَّ : پس گر پڑی عَلَيْهِمُ : ان پر السَّقْفُ : چھت مِنْ : سے فَوْقِهِمْ : ان کے اوپر وَاَتٰىهُمُ : اور آیا ان پر الْعَذَابُ : عذاب مِنْ : سے حَيْثُ : جہاں سے لَا يَشْعُرُوْنَ : انہیں خیال نہ تھا
ان سے پہلے لوگوں نے بھی (ایسی ہی) مکاریاں کی تھیں تو خدا (کا حکم) ان کی عمارت کے ستونوں پر آپہنچا اور چھت ان پر ان کے اوپر سے گر پڑی اور (ایسی طرف سے) ان پر عذاب آ واقع ہوا جہاں سے ان کو خیال بھی نہ تھا۔
(26) جیسا کہ یہ لوگ آپ کی مخالفت کیلیے بڑی بڑی تدبیری کرتے ہیں جو لوگ ان سے پہلے گزرے ہیں انہوں نے اپنے انبیاء کرام کے مقابلہ کے لیے بڑی بڑی تدبیریں کرتے ہیں جو لوگ ان سے پہلے گزرے ہیں، انہوں نے اپنے انبیاء کرام کے مقابلہ کے لیے بڑی بڑی تدبیریں کیں جیسا کہ نمرود جبار کہ اس نے آسمان پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی تھی، پھر اللہ تعالیٰ نے ان کا بنابنایا گھر (سیڑھی) جڑ سے ڈھا دیا تو گویا ان پر اوپر سے وہ سیڑھی آپڑی اور یہ انہدام کا عذاب ان پر ایسی حالت میں آیا کہ ان کو خیال بھی نہ تھا۔
Top