Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Maaida : 21
یٰقَوْمِ ادْخُلُوا الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِیْ كَتَبَ اللّٰهُ لَكُمْ وَ لَا تَرْتَدُّوْا عَلٰۤى اَدْبَارِكُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ
يٰقَوْمِ : اے میری قوم ادْخُلُوا : داخل ہو الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ : ارضِ مقدس (اس پاک سرزمین) الَّتِيْ : جو كَتَبَ اللّٰهُ : اللہ نے لکھ دی لَكُمْ : تمہارے لیے وَلَا تَرْتَدُّوْا : اور نہ لوٹو عَلٰٓي : پر اَدْبَارِكُمْ : اپنی پیٹھ فَتَنْقَلِبُوْا : ورنہ تم جا پڑوگے خٰسِرِيْنَ : نقصان میں
تو بھائیو ! تم ارض مقدس (یعنی ملک شام) جسے خدا نے تمہارے لئے لکھ رکھا ہے چل داخل ہو اور (دیکھنا مقابلے کے وقت) پیٹھ نہ پھیر دینا ورنہ نقصان میں پڑجاؤ گے۔
(21۔ 22) اور سرزمین دمشق، فلسطین اور اردن کے بعض حصوں میں داخل ہو، جو سرزمین اللہ تعالیٰ نے تمہیں عطا کی ہے اور اسے تمہارے باپ حضرت ابراہیم ؑ کی میراث بنایا ہے اور پیچھے واپس مت چلو کیوں کہ عذاب خداوندی کی بنا پر جس کی وجہ سے تم سے من وسلوی چھین لیاجائے گا اور تم بہت بڑے نقصان میں پڑجاؤ گے، بنی اسرائیل نے کہا وہاں تو بہت زبردست قوی لوگ ہیں، ہم ایسے علاقے میں نہیں جائیں گے اور زبردست لوگوں سے ڈرنے والے بارہ آدمی تھے۔
Top