Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Al-Fath : 27
لَقَدْ صَدَقَ اللّٰهُ رَسُوْلَهُ الرُّءْیَا بِالْحَقِّ١ۚ لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ اٰمِنِیْنَ١ۙ مُحَلِّقِیْنَ رُءُوْسَكُمْ وَ مُقَصِّرِیْنَ١ۙ لَا تَخَافُوْنَ١ؕ فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوْا فَجَعَلَ مِنْ دُوْنِ ذٰلِكَ فَتْحًا قَرِیْبًا
لَقَدْ
: یقیناً
صَدَقَ اللّٰهُ
: سچا دکھایا اللہ نے
رَسُوْلَهُ
: اپنے رسول کو
الرُّءْيَا
: خواب
بِالْحَقِّ ۚ
: حقیقت کے مطابق
لَتَدْخُلُنَّ
: البتہ تم ضرور داخل ہوگے
الْمَسْجِدَ
: مسجد
الْحَرَامَ
: حرام
اِنْ شَآءَ اللّٰهُ
: اگر اللہ نے چاہا
اٰمِنِيْنَ ۙ
: امن و امان کیساتھ
مُحَلِّقِيْنَ
: منڈاتے ہوئے
رُءُوْسَكُمْ
: اپنے سر
وَمُقَصِّرِيْنَ ۙ
: اور کتراتے ہوئے
لَا تَخَافُوْنَ ۭ
: نہ تمہیں کوئی خوف ہوگا
فَعَلِمَ
: پس اس نے معلوم کرلیا
مَا لَمْ تَعْلَمُوْا
: جو تم نہیں جانتے
فَجَعَلَ
: پس کردی اس نے
مِنْ دُوْنِ
: اس سے ورے (پہلے)
ذٰلِكَ
: اس
فَتْحًا قَرِيْبًا
: ایک قریبی فتح
بیشک خدا نے اپنے پیغمبر کو سچا (اور) صحیح خواب دکھایا کہ تم خدا نے چاہا تو مسجد حرام میں اپنے سر منڈوا کر اور اپنے بال کتروا کر امن وامان سے داخل ہو گے اور کسی طرح کا خوف نہ کرو گے جو بات تم نہیں جانتے تھے اس کو معلوم تھی تو اس نے اس سے پہلے ہی جلد فتح کرا دی
ترجمہ : بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو سچا خواب دکھایا جو واقعہ کے مطابق ہے یعنی رسول اللہ ﷺ کو حدیبیہ کے سال حدیبیہ کی طرف نکلنے سے پہلے خواب میں دکھایا کہ آپ ﷺ اور آپ کے اصحاب امن وامان کے ساتھ مکہ میں داخل ہو رہے ہیں اور حلق کرا رہے ہیں اور قصر کرا رہے ہیں، آپ ﷺ نے خواب کی اطلاع اپنے اصحاب کو دی تو آپ کے اصحاب بہت خوش ہوئے، چناچہ جب آپ کے اصحاب آپ کے ساتھ نکلے اور کافروں نے ان کو حدیبیہ میں روکا اور واپس ہوئے اور یہ واپسی ان پر گراں گزری اور بعض منافقین نے شک کیا تو یہ آیت نازل ہوئی، اس کا قول بالحق، صدق کے متعلق ہے یا رئویا سے حال ہے اور رئویا کا مابعد اس (رئویا) کی تفسیر ہے، تم لوگ مسجد حرام میں انشاء اللہ انشاء اللہ تبرکا ہے امن وامان کے ساتھ، ضرور داخل ہو گے تمہیں کسی وقت بھی خوف نہ ہوگا، اللہ تعالیٰ کو صبح میں جس خیر کا علم ہے تم اس کو نہیں جانتے اس دخول سے پہلے ایک قریبی فتح دیدی، وہ فتح خیبر ہے اور خواب (کی تعبیر) آئندہ سال واقع ہوئی، وہ ایسا ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت کے ساتھ اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اس دین حق کو تمام باقی ادیان پر غالب کر دے اور اللہ کافی گواہ ہے کہ آپ کو مذکورہ چیزیں دے کر بھیجا گیا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا محمد اللہ کے رسول ہیں، محمد متبداء ہے (اور رسول اللہ) اس کی خبر اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہیں یعنی آپ کے رفقاء مومنین (والذین معہ) مبتداء ہے، اشداء اس کی خبر ہے، کافروں پر سخت کہ ان پر رحم نہیں کرتے اور آپس میں رحم دل ہیں (رحماء بینھم) خبر ثانی ہے یعنی آپس میں مہربانی اور محبت رکھتے ہیں، جیسا کہ باپ کا بیٹے کے ساتھ برتائو ہوتا ہے، تو ان کو رکوع سجے کرتے ہوئے دیکھ گا رکعا، سجدا دونوں حال ہیں، اللہ کے فضل اور رضا مندی کی جستجو میں لگے رہتے ہیں جملہ متعلقہ ہے اور (یبتغون) یطلبون کے معنی میں ہیں ان کا نشان (یعنی) انی کی علامت ان کے چہروں پر سجدوں کے اثر سے ہے (سیما ھم) مبتداء ہے (فی وجوھھم) اس کی خبر، وہ ایک نور ہے، اور ایک سفیدی ہے جس کے ذریعہ آخرت میں پہچانے جائیں گے کہ ان لوگوں نے دنیا میں سجدہ کیا، (من اثر السجود) اسی سے متعلق ہے جس کے ذریعہ آخرت میں پہچانے جائیں گے کہ ان لوگوں نے دنیا میں سجدہ کیا، (من اثر السجود) اسی سے متعلق ہے جس سے خبر متعلق ہے اور وہ کائنۃ ہے اور نیز (من اثر السجود) خبر کے متعلق (کائنۃ) کی اس ضمیر سے حال قرار دیا گیا ہے جو خبر کی طرف لوٹ رہی ہے اور یہی یعنی وصف مذکور تورات میں ان کی صفت ہے (ذلک مثلھم) مبتداء و خبر ہیں اور انجیل میں ان کی مثال اس کھیتی جیسی بیان کی گئی ہے کہ جس نے (انکھوا) کونپل نکالی ہو (مثلھم فی الانجیل) مبتداء ہے اور کزرع اخرج الخ اس کی خبر ہے اور شطاہ طاء کے سکون اور فتحہ کے ساتھ ہے، شطاہ ای فراخہ، یعنی اس نے اپنا چوزہ نکالا، مراد ابتدائی کونپل ہے، پھر اس کو قوی کیا اور اس کی مدد کی (فاذرہ) مد اور بلا مد دونوں طریقہ پر ہے، اس کو مضبوط کیا پھر موٹا کیا، پھر اپنے تنے پر کھڑے ہوگئی یعنی اپنی جڑ پر سوق، ساق کی جمع ہے کاشتکاروں کو خوش کرتی ہے یعنی ان کھیتی کرنے والوں کو اپنے حسن سے صحابہ کرام کو کھیتی سے تشبیہ دی اس لئے کہ ان کی ابتداء قلت اور ضعف سے ہوئی پھر وہ کثیر ہوگئے اور بہتر طریقہ پر طاقتور ہوگئے، تاکہ کافر ان سے جلیں (لیغیظ) محذوف سے متعلق ہے اور اس حذف پر اس کا ماقبل دلالت کرتا ہے یعنی صحابہ کو کھیتی کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے آپ کے رفقاء میں سے جو لوگ ایمان لائے اللہ تعالیٰ نے ان سے مغفرت اور اجر عظیم کا وعدہ کر رکھا ہے (منھم) من بیان جنس کے لئے ہے نہ کہ تبعیض کے لئے اس لئے کہ تمام صحابہ مذکورہ صفت کے ساتھ متصف ہیں اور اجر عظیم سے مراد جنت ہے اور وہ دونوں یعنی (مغفرت اور جنت) ان کے بعد والوں کے لئے بھی آیات میں مذکور ہیں۔ تحقیق و ترکیب و تسہیل و تفسیری فوائد قولہ : بالحق یہ مصدر محذوف کی صفت ہے ای صدقا متلبسا بالحق قولہ : لقد صدق اللہ، لقد میں لام جواب قسم کی تمہیں کے طور پر ہے، قسم محذوف ہے اور لتدخلن جواب قسم ہے جس پر لام توطیہ و تمہیں دلالت کر رہا ہے۔ قولہ : للتبرک یعنی انشاء اللہ تبرک وتعلیم کے لئے ہے نہ کہ تعلیق کے لئے قولہ : للتبرک اس جملے کا مقصد ایک سوال کا جواب ہے۔ سوال : انشاء اللہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مخبر خبر کے بارے میں متردد ہے اور یہاں مخبر اللہ تعالیٰ ہیں، اللہ کے لئے تردد و محال ہے۔ جواب : ہاں انشاء اللہ تبرک اور تعلیم کے لئے ہے نہ کہ تعلیق کے لئے لہٰذا کوئی اعتراض نہیں۔ قولہ : امنین اور محلقین اور مقصرین یہ تینوں تدخلن کے وائو محذوف سے حال ہیں، اس صورت میں یہ حال مترادفہ ہوں گے یا محلقین اور مقصرین دونوں آمنین کی ضمیر سے حال ہیں، اس صورت میں حال متداخلہ ہوں گے۔ قولہ : حالان مقدران یہ ایک اعتراض کا جواب ہے۔ اعتراض : حال اور ذوالحال کا زمانہ ایک ہوتا ہے حالانکہ دخول کا زمانہ جو کہ حالت احرام کا زمانہ ہے اور ہے اور محلقین ومقصرین یعنی حلق و قصر کا زمانہ اور ہے۔ جواب :۔ جواب کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ دونوں حال مقدرہ ہیں یعنی وہ اس حال میں داخل ہوں گے کہ ان کے لئے حلق اور قصر مقدر کردیا گیا ہے۔ قولہ : لاتخافون جملہ مستانفہ بھی ہوسکتا ہے اور حال بھی ہوسکتا ہے خواہ تدخلن کی ضمیر سے یا آمنین کی ضمیر سے، یا محلقین کی ضمیر سے یا مقصرین کی ضمیر ہے۔ قولہ : لاتخافون ابدا سوال : ابدا کے اضافہ سے کیا فائدہ ہے ؟ جواب :۔ جواب کا ماحصل یہ ہے کہ آمنین کے بعد لاخافون کا اضافہ تکرار معلوم ہوتا ہے اس لئے کہ جو مامون ہوتا ہے وہی بےخوف بھی ہوتا ہے، اس تکرار کے شبہ کو دفع کرنے کے لئے ابدا کی قید کا اضافہ کیا، اس لئے کہ آمنین کا مطلب تو یہ ہے کہ حالت احرام میں تم مامون ہو اس لئے کہ مشرکین مکہ، محرم سے تعارض نہیں کرتے تھے اسی طرح حرم میں داخل ہونے والے سے بھی تعارض نہیں کرتے تھے، مگر احرام سے فارغ ہونے کے بعد کی اور اسی طرح حرم سے نکلے کے بعد کی کوئی گارنٹی نہیں تھی کہ اب بھی یہ لوگ مامون رہیں گے تو لاتخافون ابدا کہہ کر اشارہ کردیا کہ حالت احرام اور غیر حالت احرام نیز حرم اور خارج حرم ہر صورت میں ہمیشہ مامون و بےخوف رہیں گے۔ قولہ : من دون ذلک ای الدخول قولہ : متعاطفون، متوادون، دونوں اسم فاعل جمع مذکر غائب، تعاطف اور توادد (تفاعل) سے ماخوذ ہیں آپس میں مہربانی کرنا، محبت کرنا۔ قولہ : فی وجوھھم یہ کائنۃ محذوف کے متعلق ہو کر سیماھم مبتداء کی خبر ہے۔ قولہ : من اثر السجود بھی کائنۃ محذوف کے متعلق ہے اور من اثر السجود میں یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کائنۃ کی ضمیر سے حال ہو کر محلا منصوب ہو۔ قولہ : ذلک مبتداء اول ہے اور مثلھم مبتداء ثانی ہے اوریالتوراۃ مبتداء ثانی کی خبر ہے، مبتداء اور خبر مل کر جملہ ہو کر مبتداء اول کی خبر ہے۔ قولہ : مثلھم فی الانجیل مبتداء ہے، کزرع اخرج شطاء اس کی خبر ہے۔ قولہ : شطاء شطء فراخ النبات کو کہتے ہیں یعنی تخمک سے ابتداء نکلنے والی نوک، جس کو انکھوا یا سوئی کہتے ہیں، انکھوا کہنے کی یہ وجہ معلوم ہوتی ہے کہ یہ سوئی تخم کے اس حصہ سے نکلتی ہے جو تخم کی آنکھ کہلاتی ہے جو کہ اکثر تخموں میں بہت نمایاں ہوتی ہے مثلاً کھجور کی گٹھلی یا ناریل کی آنکھ، عربی میں اس کو فراخ کہتے ہیں، فراخ اور فراخ دراصل پرندے کے چوزے کو کہتے ہیں جس طرح چوزہ پرند سے نکلنے کی وجہ سے چوزہ کہلاتا ہے اسی طرح انکھو اتخم سے نکلنے کی وجہ سے بمنزلہ فراخ کے ہوتا ہے۔ تفسیر و تشریع شان نزول : جب صلح حدیبیہ مکمل ہوگئی اور یہ بات طے ہوگئی کہ اس وقت بغیر دخول مکہ اور بغیر ادائے عمرہ کے واپس مدینہ جانا ہے، اور صحابہ کرام کا یہ عزم عمرہ رسول اللہ ﷺ کے خواب کی بناء پر ہوا تھا، جو ایک طرح کی وحی تھی، اب بظاہر اس کا خلاف ہوتا ہوا دیکھ کر بعض صحابہ کرام کے دلوں میں یہ شکوک و شبہات پیدا ہونے لگے کہ (معاذ اللہ) آپ کا خواب سچا نہ ہوا، دوسری طرف کفار و مشرکین نے مسلمانوں کو طعنہ دیا کہ تمہارے رسول کا خواب صحیح نہ ہوا، اس پر یہ آیت نازل ہوئی لقد صدق اللہ رسولہ الرئویا بالحق (معارف) لقد صدق اللہ رسولہ الرئویا بالحق واقعہ حدیبیہ سے پہلے رسول اللہ ﷺ کو خواب میں مسلمانوں کے ساتھ بیت اللہ میں داخل ہو کر طواف وعمرہ کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا، نبی کا خواب بھی وحی ہی ہوتا ہے تاہم اس خواب میں یہ تعیین نہیں تھی کہ یہ اسی سال ہوگا، لیکن نبی ﷺ اور صحابہ اسے بشارت عظیمہ سمجھتے ہوئے عمرہ کے لئے فوراً ًیار ہوگئے اور اس کے لئے عام منادی کرا دی اور نکل پڑے بالاخر حدیبیہ میں جو کہ حدود حرم سے متصل اور نہایت قریب ہے بلکہ اس کا بعض حصہ حدود حرم میں داخل ہے، صلح ہوئی، واقعہ کی تفصیل سورت کے شروع میں گذر چکی ہے، اس خواب کی تعبیر اللہ کے علم میں آئندہ سال مقدر تھی چناچہ آئندہ سال 7 ھ میں مسلمانوں نے نہایت امن کے ساتھ عمرہ کیا، اس عمر ہکو عمرۃ القضاء کہتے ہیں۔ اس عمرہ میں آپ ﷺ نے قصر کرایا اور حجتہ الوداع میں حلق کرایا، مسلمان چونکہ صلح حدیبیہ سے ناخوش اور کبیدہ خاطر تھے، وجہ اس کی یہ تھی کہ اس صلح کی مصلحتوں سے مسلمان ناواقف اور بیخبر تھے، آنحضرت ﷺ کی دور میں نگاہیں جو کچھ پس پردہ دیکھ رہی تھیں وہ عام صحابہ سے بلکہ ان میں سے اچھے اچھے مدبر اور ذی فہم صحابہ کی نظروں سے بھی اس صلح کے فوائد پوشیدہ اور مخفی تھے جس کی وجہ سے وہ تذبذب اور تردد کا شکار ہوگئے۔ نکتہ : خواب کی تعبیر میں اشتباہ پیغمبر سے محال نہیں ہے، ورنہ تو آپ اول سال عمرہ کے لئے نہ نکلتے، اس سے معلوم ہوا کہ اولیاء اللہ کے الہامات اور خواب بدرجہ اولی محتمل ہیں۔ (خلاصۃ التفاسیر) صحیح بخاری میں ہے کہ اگلے سال عمرۃ القضاء میں حضرت معاویہ ؓ نے آنحضرت ﷺ کے موئے مبارک قینچی سے تراشے تھے۔ مسئلہ : قصر سے حلق افضل ہے، مروی ہے کہ آپ ﷺ نے حدیبیہ میں فرمایا، اے اللہ حلق کرانے والوں پر رحم فرما، صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ اور قصر کرنے والوں پر، فرمایا یا اللہ ! حلق کرنے والوں پر رحم فرما پھر صحابہ نے عرض کیا اور قصر کرنے والوں پر تو آپ نے فرمایا : قصر کرنے والوں پر بھی رحم کر۔ مسئلہ : اخبار میں انشاء اللہ کہنا ممنوع نہیں ہے مگر معاہدات اور اقرار میں دیانتہ بہتر اور قضاء بوجہ احتمال تعلیق مناسب نہیں۔
Top