Jawahir-ul-Quran - Hud : 72
قَالَتْ یٰوَیْلَتٰۤى ءَاَلِدُ وَ اَنَا عَجُوْزٌ وَّ هٰذَا بَعْلِیْ شَیْخًا١ؕ اِنَّ هٰذَا لَشَیْءٌ عَجِیْبٌ
قَالَتْ : وہ بولی يٰوَيْلَتٰٓى : اے خرابی (اے ہے) ءَاَلِدُ : کیا میرے بچہ ہوگا وَاَنَا : حالانکہ میں عَجُوْزٌ : بڑھیا وَّھٰذَا : اور یہ بَعْلِيْ : میرا خاوند شَيْخًا : بوڑھا اِنَّ : بیشک ھٰذَا : یہ لَشَيْءٌ : ایک چیز (بات) عَجِيْبٌ : عجیب
بولی 65 اے خرابی کیا میں بچہ جنوں گی، اور میں بڑھیا ہوں، اور یہ خاوند میرا ہے بوڑھا یہ تو ایک عجیب بات ہے
65:۔ حضرت سارہ ؓ نے بیٹے کی خوشخبری سن کر بہت حیرت و تعجب کا اظہار کیا کیونکہ ان کے خیال میں وہ سن یاس میں داخل ہوچکی تھیں اور اس عمر میں ان کے بیٹا پیدا ہونا خلاف توقع تھا پھر اس کے ساتھ ہی حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی عمر بھی اس کی متقاضی نہ تھی بقول حضرت مجاہد حضرت سارہ کی عمر ننانوے برس تھی اور بقول بعض نوے برس جبکہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی عمر ایک سو بیس سال یا بقول بعض ایک سو سال تھی (قرطبی) ۔
Top