Jawahir-ul-Quran - Ar-Ra'd : 39
یَمْحُوا اللّٰهُ مَا یَشَآءُ وَ یُثْبِتُ١ۖۚ وَ عِنْدَهٗۤ اُمُّ الْكِتٰبِ
يَمْحُوا : مٹا دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ مَا يَشَآءُ : جو وہ چاہتا ہے وَيُثْبِتُ : اور باقی رکھتا ہے وَعِنْدَهٗٓ : اور اس کے پاس اُمُّ الْكِتٰبِ : اصل کتاب (لوح محفوظ)
مٹاتا ہے اللہ جو چاہے اور باقی رکھتا ہے اور اسی کے پاس ہے اصل کتاب42
42:۔ دلائل و تمثیلات سے مسئلہ واضح کرنے کے بعد مشرکین کے چار سوالوں کا جواب دیا گیا ہے۔ یہ سوال مقدر اول کا جواب ہے۔ مشرکین کہتے یہ عجب پیغمبر ہے کہ اس کے بیوی بھی ہے اور بچے بھی فرمایا آپ سے پہلے بھی جو پیغمبر ہوئے ہیں ان کے بھی بیوی بچے تھے اس لیے یہ کوئی وجہ انکار نہیں۔ ” مَاکَانَ لِرَسُوْلٍ الخ “ یہ سوال مقدر دوم کا جواب ہے۔ کوئی معجزہ لاؤ پھر پم مانیں گے فرمایا معجزہ لانا پیغمبر کے اختیار میں نہیں جب اللہ چاہتا ہے اپنے پیغمبر کے ہاتھ پر معجزہ ظاہر فرما دیتا ہے۔ ” لِکُلِّ اَجَلٍ کِتَابٌ“ یہ سوال مقدر سوم کا جواب ہے۔ جب ہم نہیں مانتے تو ہم پر عذاب کیوں نہیں آتا ؟ فرمایا ہمارے یہاں ہر چیز کا وقت مقرر ہے اس لیے اگر تم انکار پر اڑے رہے تو عذاب ضرور آئے گا مگر اپنے وقت پر۔ ” یَمْحُوْ اللہُ مَایَشَاءُ وَ یُثْبِتُ “ یہ سوال مقدر چہارم کا جواب ہے۔ جب عذاب لا محالہ آئے گا تو ماننے سے کیا فائدہ ؟ فرمایا محو و اثبات ہمارے اختیار میں ہے اگر مان لوگے تو عذاب ٹل جائے گا۔
Top