Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 35
وَ اِنِّیْ مُرْسِلَةٌ اِلَیْهِمْ بِهَدِیَّةٍ فَنٰظِرَةٌۢ بِمَ یَرْجِعُ الْمُرْسَلُوْنَ
وَاِنِّىْ : اور بیشک میں مُرْسِلَةٌ : بھیجنے والی اِلَيْهِمْ : ان کی طرف بِهَدِيَّةٍ : ایک تحفہ فَنٰظِرَةٌ : پھر دیکھتی ہوں بِمَ : کیا (جواب) لے کر يَرْجِعُ : لوٹتے ہیں الْمُرْسَلُوْنَ : قاصد
اور میں بھیجتی ہوں ان کی طرف کچھ تحفہ30 پھر دیکھتی ہوں کیا جواب لے کر پھرتے ہیں بھیجے ہوئے
30:۔ بلقیس نے امراء سے کہا میں سلیمان کے پاس تحفے تحائف بھیج کر معلوم کرلوں کہ وہ محض ایک بادشاہ ہے یا واقعی اللہ کا پیغمبر ہے۔ اگر اس نے میرے تحائف قبول کرلیے تو وہ ایک بادشاہ ہے میں اس سے مقابلہ کروں گی اور اگر اس نے تحائف واپس کردئیے تو وہ اللہ کا پیغمبر ہے پھر ہمیں اس کی پیروی اور اس کی اطاعت قبول کرلینی چاہیے۔ قالت لقومہا ان کان ملکا دنیویا ارضاہ المال وعملنا معہ بحسب ذلک وان کان نبیا لم یرضہ المال و ینبغی ان نتبعہ علی دینہ (روح ج 19 ص 198) ۔
Top