Tafseer-e-Majidi - An-Naml : 35
وَ اِنِّیْ مُرْسِلَةٌ اِلَیْهِمْ بِهَدِیَّةٍ فَنٰظِرَةٌۢ بِمَ یَرْجِعُ الْمُرْسَلُوْنَ
وَاِنِّىْ : اور بیشک میں مُرْسِلَةٌ : بھیجنے والی اِلَيْهِمْ : ان کی طرف بِهَدِيَّةٍ : ایک تحفہ فَنٰظِرَةٌ : پھر دیکھتی ہوں بِمَ : کیا (جواب) لے کر يَرْجِعُ : لوٹتے ہیں الْمُرْسَلُوْنَ : قاصد
اور میں ان لوگوں کے پاس ہدیہ بھیجتی ہوں پھر دیکھوں گی کہ ایلچی کیا (جواب) لے کر آتے ہیں،41۔
41۔ ملکہ نے کہا کہ سردست تو میں اپنی طرف سے صلح ودوستی کی طرح ڈالتی ہوں، تحفہ تحائف دے کر کسی کو بھیجتی ہوں اس کا جواب آنے پر مکرر غور ہوگا، روایات یہود میں ہے کہ ملکہ بلقیس نے یہ سفارت بحری راستہ سے روانہ کی، جس کے ساتھ علاوہ زر و جواہر کے چھ ہزار لڑکے اور لڑکیاں، ہم عمر، ہم قامت، ہم لباس بھی بطور غلاموں اور کنیزوں کے تھیں۔ ملاحظہ ہو تفسیر انگریزی۔
Top