Kashf-ur-Rahman - Ash-Shu'araa : 192
وَ اِنَّهٗ لَتَنْزِیْلُ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَؕ
وَاِنَّهٗ : اور بیشک یہ لَتَنْزِيْلُ : البتہ اتارا ہوا رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہانوں کا رب
اور بلاشبہ یہ قرآن رب العالمین کا بھیجا ہوا ہے
(192) یہاں تک کہ مختلف لوگوں کے سات واقعات بیا ن ہوئے یہ واقعات اوپر مفصلاً مذکور ہوچکے ہیں یہاں مختصراً ذکر ہوئے عاد کی قوم جس طرح تکبر اور تفاخر کی خوگر تھی اسی طرح قوم ثمود کھانے پینے اور مکان تراشنے کی خوگر اور عادی تھی یہ واقعات بھی سورة اعراف میں گزر چکے ہیں اب آگے مکہ والوں کو توجہ دلاتے ہیں اور سابقہ مضمون پھر بیان ہوتا ہے چناچہ ارشاد فرماتے ہیں اور بلاشبہ یہ قرآن کریم رب العالمین کا بھیجا ہوا ہے یعنی اس قرآن ک ریم کو اس پروردگار نے اتارا ہے جو تمام اقوام عالم کا پروردگار ہے۔
Top