Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 80
اَمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَ نَجْوٰىهُمْ١ؕ بَلٰى وَ رُسُلُنَا لَدَیْهِمْ یَكْتُبُوْنَ
اَمْ يَحْسَبُوْنَ : یا وہ سمجھتے ہیں اَنَّا : بیشک ہم لَا نَسْمَعُ : نہیں ہم سنتے سِرَّهُمْ : ان کی راز کی باتیں وَنَجْوٰىهُمْ : اور ان کی سرگوشیاں بَلٰى : کیوں نہیں وَرُسُلُنَا : اور ہمارے بھیجے ہوئے لَدَيْهِمْ يَكْتُبُوْنَ : ان کے پاس لکھ رہے ہیں
کیا انہوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہم نہیں سنتے (جانتے) ان کی راز کی باتوں اور ان کی سرگوشیوں کو ؟ کیوں نہیں ؟ اور (مزید یہ کہ) ہمارے فرشتے بھی ان کے پاس لکھتے جا رہے ہیں2
104 مجرموں کے بارے میں خفیہ ریکارڈ کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " کیا ان لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہم سنتے جانتے نہیں ان کی راز کی باتوں اور ان کی سرگوشیوں کو ؟ کیوں نہیں اور مزید یہ کہ اور ہمارے فرشتے انکے پاس لکھتے جا رہے ہیں ۔ انکے تمام کئے کرائے کو "۔ سو اپنے ذاتی علم کے علاوہ ہم اس طرح اپنے فرشتوں کے ذریعے ان کا پورا ریکارڈ بھی تیار کروا رہے ہیں تاکہ انصاف کے تقاضے اس طرح پورے ہوں کہ کسی کے لئے کسی انکار کی کوئی گنجائش باقی نہ رہ جائے ۔ { مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَیْہِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ } ۔ (ق : 18) ۔ سو منکر لوگ اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ ہم ان کی سازشوں اور سرگوشیوں سے بیخبر ہیں۔ نہیں اور ہرگز نہیں۔ ہم ان کی تمام خفیہ حرکتوں سے پوری طرح باخبر ہیں۔ اور ہمارے فرشتے انکا پورا ریکارڈ تیار کر رہے ہیں۔ سو وقت آنے پر ان کو اپنے کیے کرائے کا بھگتان بھگتنا ہوگا اور عدل و انصاف کی تقاضوں کے عین مطابق پوری طرح بھگتنا ہوگا۔ اور ایسا کہ اس سے ان کے لیے خلاصی اور تدارک کی کوئی صورت ممکن نہ ہوگی ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top