Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 115
وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُضِلَّ قَوْمًۢا بَعْدَ اِذْ هَدٰىهُمْ حَتّٰى یُبَیِّنَ لَهُمْ مَّا یَتَّقُوْنَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
وَمَا كَانَ : اور نہیں ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُضِلَّ : کہ وہ گمراہ کرے قَوْمًۢا : کوئی قوم بَعْدَ : بعد اِذْ هَدٰىھُمْ : جب انہیں ہدایت دیدی حَتّٰي : جب تک يُبَيِّنَ : واضح کردے لَھُمْ : ان پر مَّا : جس يَتَّقُوْنَ : وہ پرہیز کریں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ بِكُلِّ شَيْءٍ : ہر شے کا عَلِيْمٌ : جاننے والا
اور اللہ ایسا نہیں کہ گمراہی میں ڈال دے کسی قوم کو، ان کو ہدایت سے نوازنے کے بعد، یہاں تک کہ وہ بیان فرما دے ان کے لئے وہ کچھ جس سے انہیں بچنا ہے، بلاشبہ اللہ کو ہر چیز کا پورا علم ہے،
209 تبیین حق اور اتمام حجت کی ضرورت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ تعالیٰ کی شان یہ نہیں کہ وہ کسی قوم کو یونہی گمراہی کے حوالے کردے یہاں تک کہ وہ ان کے لیے کھول کر بیان نہ کردے وہ سب کچھ جس سے ان کو بچنا ضروری ہوتا ہے سوا اتمام حجت کے لیے تبیین حق ضروری ہے تاکہ حق پوری طرح واضح ہوجائے۔ خواہ اس کا تعلق اقوال سے ہو یا اعمال سے۔ سو ایسے واضح بیان کے بغیر کسی قوم کو گمراہ قرار دینا اور اس پر اس کی گرفت وپکڑ کرنا نہ اس ذات اقدس واعلی کی شان عدل وانصاف کے لائق ہے اور نہ ہی ایسا کرنا ان حکیمانہ سنن کونیہ کے مناسب ہے جو کہ اس کی اس کائنات میں کار فرما ہیں اسی لئے نہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) پر کوئی مواخذہ اور نہ حضرت امام الانبیاء پر۔ (المراغی وغیرہ) سو آپ کا استغفارمنع کرنے سے پہلے تھا۔ جونہی آپ کو اس سے منع فرمایا گیا آپ اس سے رک گئے۔ سو اس ارشاد سے اس ممانعت کی تاکید فرمادی گئی جو اوپر مسلمانوں کو مشرکین کے لیے استغفار کے بارے میں کی گئی۔ پس جن لوگوں کی حق دشمنی واضح ہوگئی ان کے ساتھ کسی بھی قسم کا ذہنی اور قلبی لگاؤنہ رکھا جائے۔ کیونکہ یہ چیز بسا اوقات آدمی کے لیے بڑے فتنے کا باعث بن جاتی ہے۔ یہاں تک کہ اپنے اصول وعقائدتک نگاہوں کے سامنے سے اوجھل ہوجاتے ہیں اور خون ونسب کا رشتہ وتعلق تمام حقائق پر غالب آجاتا ہے۔ آج جو لوگ مسلمانوں کے گھروں میں پیدا ہونے کے باوجود " نحن ابناء الفراعنۃ " کا نعرہ لگاتے ہیں اور جو محمد بن قاسم کی بجائے راجہ داہرپرفخر کرتے ہیں وہ سب اسی فتنے کا شکار ہیں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اور اسی بنا پر نسلی بنیادوں پر قائم ہونے والی بعض سیاسی تنظیموں نے اپنے دینی اور ایمانی رشتوں کو پس پشت ڈال دیا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ اپنی پناہ میں رکھے۔ آمین۔
Top