Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 24
اَمْ لِلْاِنْسَانِ مَا تَمَنّٰى٘ۖ
اَمْ لِلْاِنْسَانِ : یا انسان کے لیے ہے مَا تَمَنّٰى : جو وہ تمنا کرے
کیا جس چیز کی انسان آرزو کرتا ہے وہ اسے ضرور ملتی ہے ؟
آیت 24: اَمْ لِلْاِنْسَانِ مَا تَمَــنّٰى (کیا انسان کو اس کی ہر تمنا مل جاتی ہے) یہ ام منقطعہ بمعنی بل ہے، اور ہمزہ استفہام انکاری کا ہے، مطلب یہ ہے کہ انسان یعنی کافر کو اس کی ہر تمنا نہیں ملتی جو وہ شفاعت اصنام کی لگائے بیٹھا ہے یا یہ تمنا ولئن رجعت الی ابی ان لی عندہ للحسنی۔ (صافات : 50) ایک قول یہ بھی ہے : اس سے مراد وہ تمنا ہے جو بعض نے کی کہ وہ نبی بن جاتے۔
Top