Madarik-ut-Tanzil - Ar-Rahmaan : 12
وَ الْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَ الرَّیْحَانُۚ
وَالْحَبُّ : اور غلے ذُو الْعَصْفِ : بھس والے وَالرَّيْحَانُ : اور خوشبودار پھول
اور اناج جس کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول
12 : وَالْحَبُّ ذُوالْعَصْفِ وَالرَّیْحَانُ (اور اناج ہے جس میں بھوسہ اور غذائی چیزیں ہوتی ہیں) العصفؔ کھیتی ‘ پتے یا بھوسہ الریحانؔ رزق اور مغز کو کہتے ہیں مراد یہ ہے کہ کچھ غذائیں تو ایسی ہیں جو فقط تلذذ کے طور پر استعمال ہوتی ہیں اور بعض غذا و تلذذ ہر دو کی جامع ہیں اور وہ تمر ہے اور غذا فقط اناج میں ہے۔ نحو، قرات : الریحان کو جر کے ساتھ حمزہ، علی نے پڑھا ہے یعنی والحب ذوالعصف الذی ھو علف الانعام والریحان الذی ھو مطعم الانسان۔ اور اناج بھوسے والا وہ بھوسہ جو چوپایوں کی خوراک ہے اور ریحان یہ انسانوں کا کھانا ہے۔ نمبر 2۔ رفع سے اگر پڑھیں تو ذوالریحان ہوگا اور مضاف کو حذف کر کے مضاف الیہ کو اس کے قائم مقام بنایا۔ ایک قول یہ ہے : کہ اس کا معنی اس طرح ہے وفیھا الریحان الذی یشم والحب ذا العصف والریحان شامی نے نصب سے پڑھا۔ ای خلق الحبَّ و الریحانَ یا اخصّ الحبَّ والریحانَ ۔
Top