Tafseer-e-Majidi - Ar-Rahmaan : 12
وَ الْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَ الرَّیْحَانُۚ
وَالْحَبُّ : اور غلے ذُو الْعَصْفِ : بھس والے وَالرَّيْحَانُ : اور خوشبودار پھول
اور (اس میں) غلہ بھی بھوسہ والا اور (اور) غذا کی چیز بھی،8۔
8۔ (اور یہ سب نعمتیں انسان ہی کے کام میں آنے کے لئے ہیں، مراد ہر قسم کے نباتات، میوہ جات، پھل پھلاری، ترکاریاں وغیرہ ہیں) ۔ قرآن مجید نے ان مادی، حسی، غذائی نعمتوں کو نعمتوں ہی کی حیثیت سے پیش کیا ہے۔ باطل اور مسخ شدہ مذہبوں کے زیر اثر ان نعمتوں کی تحقیر کرنا، یا اپنے کو ان سے مارواء اور مافوق سمجھنا کفران نعمت کی ایک فرد ہے۔ (آیت) ” والحب ذو العصف والریحان “۔ جس طرح غلہ انسان کی غذا ہے، بھوسی بھوسہ گھاس وغیرہ جانوروں کی غذائیں ہیں۔ اور اس طرح بالواسطہ وہ بھی انسان ہی کے کام کی ہیں۔ (آیت) ” الریحان “۔ ریحان کے دوسرے معنی خوشبودار پھول کے بھی ہیں۔ گویا یہ ارشاد ہوا کہ زمین سے ایسی چیزیں بھی نکلتی ہیں۔ جو گو براہ راست غذائیں میں نہیں کام آتیں۔ پھر بھی انسان ان سے خوشبو وغیرہ کا کام لیتا ہے۔
Top