Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 12
وَ الْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَ الرَّیْحَانُۚ
وَالْحَبُّ : اور غلے ذُو الْعَصْفِ : بھس والے وَالرَّيْحَانُ : اور خوشبودار پھول
اور طرح طرح کے غلے بھی جو بھوسہ دار ہیں اور خوشبو دار پھول بھی2
[ 13] طرح طرح کے غلوں کی نعمت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس بچھونائے ارضی میں اور طرح طرح کے غلے بھی ہیں۔ تاکہ تمہاری خوراک کا انتظام و بندوبست بھی ہو اور تمہارے کام آنے والے جانوروں کا بھی۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ { متاعا لکم ولانعامکم } سو یہاں پر غلوں کے ساتھ پھلوں اور خاص کر پھولوں کے ذکر سے اس حقیقت کی طرف اشارہ ملتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کیلئے صرف پیٹ بھرنے کا سامان نہیں کیا، بلکہ ان کے ذوق جمال کی تسکین لذت کام و دہن کی تکمیل اور شوق آرائش و تجمیل کا سامان بھی کیا ہے، جو کہ اس کی ربوبیت ہی کی دلیل نہیں بلکہ خاص اہتمام ربوبیت کی دلیل ہے، سبحانہ وتعالیٰ ۔ اور پھر جب کے ساتھ ذوالعصف اور نحل کے ساتھ ذات الاکمام کی صفت اس خاص عنایت اور اہتمام کو بھی واضح کرتی ہے جو اللہ پاک سبحانہ وتعالیٰ نے اپنے بندوں کی روزی رسانی کیلئے فرمائی ہے۔ سو اس کریم مطلق نے ایسے نہیں کیا کہ بندوں کو جن غلوں اور پھلوں سے نوازا ہے۔ ان کو ان کے سامنے یونہی پھینک مارا ہو کہ لوکھا لو اور اپنے پیٹوں کو بولو۔ نہیں بلکہ اس نے ایک ایک دانے اور ایک ایک پھل کی ایسی پر حکمت اور ایسی بےمثال پیکنگ فرمائی کہ عقل و خرد دنگ رہ جاتی ہے۔ پھر بھی اس سے غفلت اور لاپرواہی، اور بےفکری اور ناشکری ؟ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنے ذکر و رشد سے سرفراز و سرشار رکھے، ہمیشہ اپنا ہی بنائے رکھے، اور ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنی حفاظت و پناہ میں رکھے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین یا ارحم الراحمین
Top