Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 36
وَ لَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ كُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ اجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ١ۚ فَمِنْهُمْ مَّنْ هَدَى اللّٰهُ وَ مِنْهُمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَیْهِ الضَّلٰلَةُ١ؕ فَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِیْنَ
وَ : اور لَقَدْ بَعَثْنَا : تحقیق ہم نے بھیجا فِيْ : میں كُلِّ اُمَّةٍ : ہر امت رَّسُوْلًا : کوئی رسول اَنِ : کہ اعْبُدُوا : عبادت کرو تم اللّٰهَ : اللہ وَاجْتَنِبُوا : اور بچو الطَّاغُوْتَ : طاغوت (سرکش) فَمِنْهُمْ : سو ان میں سے بعض مَّنْ هَدَى : جسے ہدایت دی اللّٰهُ : اللہ وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : بعض حَقَّتْ : ثابت ہوگئی عَلَيْهِ : اس پر الضَّلٰلَةُ : گمراہی فَسِيْرُوْا : پس چلو پھرو فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَانْظُرُوْا : پھر دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والے
اور یقیناً ہم نے ہر امت میں ایک پیامبر بھیجا ہے کہ اللہ کی عبادت کرو اور شیطان (کی راہ) سے بچو،53۔ سو ان میں وہ بھی ہوئے جنہیں اللہ نے ہدایت دی اور وہ بھی جن پر گمراہی ثابت ہو کر رہی تو زمین پر چلو پھر و دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیسا (برا) انجام ہوا،54۔
53۔ (سو یہ توحید اور دین حق کی تعلیم کوئی نئی تعلیم نہیں، شروع سے چلی آرہی ہے) (آیت) ” رسولا “۔ اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ ہر ملک وقوم میں، مستقلا کوئی رسول ہی (اصطلاحی معنی میں) آیا ہو۔ البتہ یہ ضروری ہے کہ ہر قوم تک پیغمبر کی تعلیم پہنچ گئی ہو، خواہ اس کے کسی نائب ہی کے ذریعہ سے۔ ہندوستان میں کوئی پیغمبر ہوئے یہاں نہیں ؟ یہ سوال ایک مدت سے چھڑا ہوا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہاں پیغمبر کی بعثت کا امکان تو بہرحال ہے، لیکن جزم ویقین کے ساتھ کسی صاحب کو پیغمبر قرار دے لینا، جب تک کہ ان کی پیغمبری پر کوئی مستقل دلیل نہ مل جائے، زیادتی ہے۔ (آیت) ” الطاغوت “۔ یہ منجملہ ان الفاظ کے ہے، جن کا ترجمہ اردو میں ایک لفظ سے ہونا دشوار ہے۔ اس لفظ پر حاشیہ سورة آل عمران پ 3) (آیت) ” ومن یکفر بالطاغوت ویؤمن باللہ “ کے ذیل میں گزر چکا۔ 54۔ اور تاریخ وعلم الآثار سے مدد لے کر دیکھو کہ وہ سرکش وخود فراموش قوموں کا کیا انجام بیان کررہی ہیں) (آیت) ” فسیروا “۔ خطاب مشرکوں سے ہے۔ ایھا المشرکون المکذبون (روح) (آیت) ” فمنھم۔۔۔ الضللۃ “ ، پیغمبر (علیہ السلام) کو تسکین دی ہے کہ آپ زیادہ غم وتردد نہ کیجئے، ضلالت وہدایت کے یہ معا ملات تو قدیم سے چلے آرہے ہیں۔
Top