Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 70
وَ اللّٰهُ خَلَقَكُمْ ثُمَّ یَتَوَفّٰىكُمْ١ۙ۫ وَ مِنْكُمْ مَّنْ یُّرَدُّ اِلٰۤى اَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَیْ لَا یَعْلَمَ بَعْدَ عِلْمٍ شَیْئًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ۠   ۧ
وَاللّٰهُ : اور اللہ خَلَقَكُمْ : پیدا کیا تمہیں ثُمَّ : پھر يَتَوَفّٰىكُمْ : وہ موت دیتا ہے تمہیں وَمِنْكُمْ : اور تم میں سے بعض مَّنْ : جو يُّرَدُّ اِلٰٓى : لوٹایا (پہنچایا) جاتا ہے طرف اَرْذَلِ الْعُمُرِ : ناکارہ۔ ناقص عمر لِكَيْ : تاکہ لَا يَعْلَمَ : وہ بےعلم ہوجائے بَعْدَ : بعد عِلْمٍ : علم شَيْئًا : کچھ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا قَدِيْرٌ : قدرت والا
اور اللہ نے تمہیں پیدا کیا، پھر وہ تمہیں موت دیتا ہے اور تم میں سے کوئی لوٹا دیا جاتا ہے ناکارہ عمر کی طرف جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ باخبری کے بعد چیزوں سے بیخبر ہوجاتا ہے،104۔ بیشک اللہ بڑا علم والا ہے، بڑا قدرت والا ہے،105۔
104۔ (جیسا کہ بہت زیادہ پیرانہ سالی کے وقت اکثر مشاہدہ میں آتا رہتا ہے) یہ پیدا کرنے کا، موت دینے کا، بعض کو پیر فرتوت بنادینے کا، سارا کام صرف حق تعالیٰ ہی کا ہے، کوئی اس میں اس کا شریک وسہیم نہیں، یہ نہیں کہ پیدائش کا دیوتا کوئی اور ہے، موت کا کوئی اور، اور زندہ رکھنے کا کوئی اور۔ (آیت) ” ارذل العمر “۔ یعنی عمر کی وہ منزل کہ جب نہ قوت جسمانی ہی برقرار رہے، اور نہ قوت دماغی، (آیت) ” لکی “ میں ل عاقبت یا نتیجہ کا ہے۔ 105۔ وہ اپنی صفت علم اقتضاء سے ہر شخص کی ضرورت ومصحلت کا علم رکھتا ہے، اور صفت قدرت کے اقتضاء سے ویسا ہی اس کا انتظام بھی کردیتا ہے۔
Top