بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 1
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمْ١ۚ اِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَیْءٌ عَظِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ : اے لوگو ! اتَّقُوْا : ڈرو رَبَّكُمْ : اپنا رب اِنَّ : بیشک زَلْزَلَةَ : زلزلہ السَّاعَةِ : قیامت شَيْءٌ : چیز عَظِيْمٌ : بڑی بھاری
اے لوگو اپنے پروردگار سے ڈرو (کیونکہ) قیامت (کے دن) کا زلزلہ بڑی بھاری چیز ہے،1۔
1۔ وہ ایسی چیز نہیں جسے کوئی صحیح الحواس انسان بھولا ہوا رہے یا جسے معمولی بات سمجھتا رہے۔ رومر نے کا مقام ہے کہ جس چیز سے قرآن مجید نے انتہائی تخویف کا کام لیا ہے، اسی واقعہ کے ذکر کو آج غیروں نے نہیں خود ” مسلمانوں “ نے ایک موضوع تفریح وتفنن کا بنا لیا ہے۔ بدنصیب شاعروں کے ہاں تو روز ہجر وشب فراق، روز قیامت سے بڑھی ہوئی مدت دراز سے چلی آرہی تھی، اب نثر نویسوں نے قدم اس سے بھی آگے بڑھایا ہے اور قیامت کے دن پر تفریحی ڈرامے لکھنے شروع کردیئے ہیں۔
Top