Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 68
اِنَّ اَوْلَى النَّاسِ بِاِبْرٰهِیْمَ لَلَّذِیْنَ اتَّبَعُوْهُ وَ هٰذَا النَّبِیُّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ وَلِیُّ الْمُؤْمِنِیْنَ
اِنَّ : بیشک اَوْلَى : سب سے زیادہ مناسبت النَّاسِ : لوگ بِاِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم سے لَلَّذِيْنَ : ان لوگ اتَّبَعُوْهُ : انہوں نے پیروی کی انکی وَھٰذَا : اور اس النَّبِىُّ : نبی وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَاللّٰهُ : اور اللہ وَلِيُّ : کارساز الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
بیشک ابراہیم (علیہ السلام) سے سب سے قریب لوگ تو وہ ہیں جنہوں نے ان کی پیروی کی تھی اور یہ نبی ہیں اور وہ لوگ ہیں جو ان پر ایمان لائے اور اللہ ایمان لانے والوں کا حامی ہے،159 ۔
159 ۔ (دنیا اور آخرت دونوں میں) (آیت) ” اولی الناس بابرھیم “۔ ابراہیم (علیہ السلام) سے قریب بہ لحاظ دین و عقائد۔ (آیت) ” للذین اتبعوہ “۔ وہ لوگ جنہوں نے آپ کے زمانہ میں آپ کی پیروی کی تھی۔ (آیت) ” وھذا النبی “۔ اور یہ نبی جو گویا انہی کا پیام لے کر آئے ہیں۔ اور انہی کی نیابت اس زمانہ میں کررہے ہیں۔ (آیت) ” والذین امنوا “ یعنی مسلمان، فرنگی مؤرخین بھی یہ تسلیم کرتے ہیں کہ قدیم اسرائیلی مذہب کا جانشین اب اگر کوئی ہے تو وہ مسیحیت نہیں جس کے اندر یونان اور رومہ کے جاہلی مشرکانہ عقائد جمع ہوگئے ہیں بلکہ اسلام ہے۔ ملاحظہ ہو ” مؤرخین کی تاریخ عالم “ Historians History of the World
Top