Tafseer-e-Majidi - Al-Ahzaab : 20
یَحْسَبُوْنَ الْاَحْزَابَ لَمْ یَذْهَبُوْا١ۚ وَ اِنْ یَّاْتِ الْاَحْزَابُ یَوَدُّوْا لَوْ اَنَّهُمْ بَادُوْنَ فِی الْاَعْرَابِ یَسْاَلُوْنَ عَنْ اَنْۢبَآئِكُمْ١ؕ وَ لَوْ كَانُوْا فِیْكُمْ مَّا قٰتَلُوْۤا اِلَّا قَلِیْلًا۠   ۧ
يَحْسَبُوْنَ : وہ گمان کرتے ہیں الْاَحْزَابَ : لشکر (جمع) لَمْ يَذْهَبُوْا ۚ : نہیں گئے ہیں وَاِنْ يَّاْتِ : اور اگر آئیں الْاَحْزَابُ : لشکر يَوَدُّوْا : وہ تمنا کریں لَوْ اَنَّهُمْ : کہ کاش وہ بَادُوْنَ : باہر نکلے ہوئے ہوتے فِي الْاَعْرَابِ : دیہات میں يَسْاَلُوْنَ : پوچھتے رہتے عَنْ : سے اَنْۢبَآئِكُمْ ۭ : تمہاری خبریں وَلَوْ : اور اگر كَانُوْا : ہوں فِيْكُمْ : تمہارے درمیان مَّا قٰتَلُوْٓا : جنگ نہ کریں اِلَّا : مگر قَلِيْلًا : بہت کم
ان لوگوں کا خیال ہے کہ لشکر (ابھی تک) گئے نہیں،41۔ اور اگر (یہ) لشکر آپڑیں تو یہ لوگ یہ چاہیں گے کاش ! ہم دیہاتوں میں باہر جارہتے (اور وہیں سے) تمہاری خبریں پوچھتے رہتے،42۔ اور اگر تم ہی میں رہیں جب بھی کچھ یوں ہی سا لڑیں
41۔ یہ ان کی بزدلی کی انتہاء ہے کہ فوج چلی بھی گئی، اور یہ اب تک اس کے ڈر سے دبے سہمے ہوئے ہیں۔ 42۔ منافقوں کے انتہائی اور ضرب المثل بزدلی کا ایک اور نقشہ۔ ان میں ہمت اتنی بھی نہیں کہ ان جگر دوز معرکوں کو دیکھنے کی تاب بھی لاسکیں۔ چاہتے ہیں کہ کہیں دور دیہات میں چلے جائیں، اور وہیں سے بس خبریں سن لیا کریں۔
Top