Tafseer-e-Majidi - At-Taghaabun : 2
هُوَ الَّذِیْ خَلَقَكُمْ فَمِنْكُمْ كَافِرٌ وَّ مِنْكُمْ مُّؤْمِنٌ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
هُوَ الَّذِيْ : وہ اللہ وہ ذات ہے خَلَقَكُمْ : جس نے پیدا کیا تم کو فَمِنْكُمْ كَافِرٌ : تو تم میں سے کوئی کافر وَّمِنْكُمْ مُّؤْمِنٌ : اور تم میں سے کوئی مومن ہے وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا تَعْمَلُوْنَ : ساتھ اس کے جو تم عمل کرتے ہو بَصِيْرٌ : دیکھنے والا ہے
وہ وہی ہے جس نے تم (سب) کو پیدا کیا، سو بعض تم میں سے کافر ہیں اور بعض تم میں سے مومن، اور اللہ تمہارے (سارے) اعمال کو دیکھ رہا ہے،2۔
2۔ اس لیے حشر وجزائے اعمال کے وقت سب یکساں ہوں گے۔ (آیت) ” خلقکم “۔ خطاب عام نوع بشری سے ہے۔ مرتبہ مخلوقیت میں سب یکساں ہیں۔ (آیت) ” ھو الذی خلقکم “۔ اور جب وہ سب کا خالق ہے تو اس کی خالقیت کا عین مقتضا یہ تھا کہ تم سب کے سب اس کے مطیع ہوتے۔ (آیت) ” فمنکم ..... مومن “۔ بشر کے درمیان حقیقی اور بنیادی تفریق صرف مومن و کافر کی ہے۔ ایک طرف چین کے مسلم، مصر کے مسلم، ہند کے مسلم، امریکہ کے مسلم، آسٹریلیا کے مسلم، رنگ کے، نسل کے، زبان کے، وطن کے اختلافات کے باوجود سب کے سب مسلم۔ اور دوسری صف میں ساری دنیا کے کافر۔ بس حقیقی قومیں کل یہی دو ہیں۔ مومن و کافر یا مطیع و سرکش یا مسلم ومنکر۔
Top