Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Muminoon : 62
وَ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا وَ لَدَیْنَا كِتٰبٌ یَّنْطِقُ بِالْحَقِّ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
وَلَا نُكَلِّفُ : اور ہم تکلیف نہیں دیتے نَفْسًا : کسی کو اِلَّا : مگر وُسْعَهَا : اس کی طاقت کے مطابق وَلَدَيْنَا : اور ہمارے پاس كِتٰبٌ : ایک کتاب (رجسٹر) يَّنْطِقُ : وہ بتلاتا ہے بِالْحَقِّ : ٹھیک ٹھیک وَهُمْ : اور وہ (ان) لَا يُظْلَمُوْنَ : ظلم نہ کیے جائیں گے (ظلم نہ ہوگا)
اور ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور ہمارے پاس کتاب ہے جو سچ سچ کہہ دیتی ہے اور ان لوگوں پر ظلم نہیں کیا جائے گا
ولا نکلف نفسا الا وسعہا ولدینا کتب ینطق بالحق وہم لا یظلمون۔ اور ہم کسی کو اس کی وسعت سے زیادہ کام کا حکم نہیں دیتے (پس جتنے احکام شرعی ہیں سب انسان کی وسعت کے اندر ہیں ناقابل برداشت نہیں ہیں) اور ہمارے پاس ایک دفتر (نامۂ اعمال کا) محفوظ ہے جو ٹھیک ٹھیک (سب کا حال) بتادے گا اور کسی پر ذرا ظلم نہ ہوگا۔ یعنی وہ لوگ جو نیکیوں کی طرف دوڑتے ہیں وہ اپنی خوشدلی اور طبیعت کی رغبت کی وجہ سے دوڑتے ہیں اور ہم نے ان کو برداشت سے زیادہ کوئی حکم نہیں دیا ہم کسی کو وسعت سے بڑھ کر کام کرنے کا حکم نہیں دیتے۔ وَلَدَیْنَا کِتٰبٌ اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے کتاب سے مراد یا لوح محفوظ ہے یا اعمالناموں کا رجسٹر یَّنْطِقُ بالْحَقِّجو ٹھیک ٹھیک بولے گی یعنی بتائے گی کہ تمام اعمال اس میں درج ہیں موجود ہیں ہم ان میں سے کسی کو ضائع نہیں کریں گے سب کا ثواب دیں گے۔ وَہُمْ لاَ یُظْلَمُوْنَ اور کسی کی حق تلفی نہیں کی جائے گی ‘ نہ نیکیوں میں کمی کی جائے گی ‘ نہ گناہوں میں زیادتی۔
Top