Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Baqara : 24
فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَ لَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِیْ وَ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ١ۖۚ اُعِدَّتْ لِلْكٰفِرِیْنَ
فَاِنْ
: پھر اگر
لَمْ تَفْعَلُوْا
: تم نہ کرسکو
وَلَنْ تَفْعَلُوْا
: اور ہرگز نہ کرسکو گے
فَاتَّقُوْا النَّارَ
: تو ڈرو آگ سے
الَّتِیْ
: جس کا
وَقُوْدُهَا
: ایندھن
النَّاسُ
: آدمی
وَالْحِجَارَةُ
: اور پتھر
أُعِدَّتْ
: تیار کی گئی
لِلْکَافِرِیْنَ
: کافروں کے لئے
لیکن اگر (ایسا) نہ کرسکو اور ہرگز نہیں کرسکو گے تو اس آگ سے ڈرو جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہونگے، (اور جو) کافروں کے لئے تیار کی گئی ہے
آیت نمبر
24
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : فان لم تفعلوا یعنی اگر تم یہ چیلنج پورا نہ کرسکو۔ ولن تفعلوا یعنی تم اس کی ہرگز طاقت نہیں رکھو گے۔ اس صورت میں صدقین پر وقف، وقف تام ہوگا۔ اکثر مفسرین نے کہا : آیت کا معنی یہ ہے تم اپنے حمایتیوں کو بلاؤ اللہ کے سوا اگر تم سچے ہو اور تم ایسا ہرگز نہیں کرسکو گے۔ اگر تم ایسا نہ کرسکو تو آگ سے ڈرو۔ اس تفسیر پر صدقین پر وقف مکمل نہ ہوگا۔ اگر کہا جائے کہ لم پر ان کیسے داخل ہوا حالانکہ ایک عامل، دوسرے عامل پر داخل نہیں ہوتا۔ اس کا جواب یہ ہے کہ ان لفظ میں عاملہ نہیں ہے۔ پس یہ لم پر داخل ہوگیا جیسے کہ یہ ماضی پر داخل ہوجاتا ہے، لم میں یہ عمل نہیں کر رہا جس طرح یہ ماضی میں عمل نہیں کرتا۔ پس ان لم تفعلوا کا معنی ہے : ان ترکتم الفعل اگر تم یہ فعل چھوڑ دو ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ولن تفعلوا۔ لن کے ساتھ فعل منصوب ہے عربوں میں سے کچھ لوگ اسے جزم دیتے ہیں۔ ابو عبیدہ نے جزم والا قول ذکر کیا ہے۔ اسی سے نابغہ کا شعر ہے۔ فلن اعرض ابیت اللعن بالصفد (
1
) میں جناب کے فضائل عطا کی خاطر بیان نہیں کر رہا۔ حضرت ابن عمر ؓ کی حدیث میں ہے، جب انہیں خواب میں آگ کی طرف جا یا گیا۔ حضرت ابن عمر نے کہا : مجھے کہا گیا : لن ترع (تم نہ ڈرو) یہ اسی لغت کے مطابق ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ارشاد ولن تفعلوا میں ان کے ارادوں کو ابھارنا اور ان کے نفوس کو حرکت دینا ہے تاکہ اس کے بعد ان کا عجز پھر سے ظاہر ہوجائے، یہ ان غیوب سے ہے جن کی خبر قرآن نے ان کے وقوع سے پہلے دی (
2
) ۔ ابن کیسان نے کہا : ولن تفعلوا ان کو اس بات سے روکنا ہے کہ یہ قرآن حق ہے اور وہ اپنے اس گمان میں سچے نہیں ہیں کہ یہ قرآن جھوٹ ہے اور یہ گھڑا گیا ہے اور یہ جادو ہے اور یہ شعر ہے اور یہ پہلے لوگوں کے قصے، کہانیاں ہے وہ علم کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن وہ اس کی مثل ایک سورت بھی پیش نہیں کرسکیں گے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے فاتقوا النار یہ فان لم تفعلوا کا جواب ہے یعنی نبی کریم ﷺ کی تصدیق اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کر کے آگ سے بچو۔ التقویٰ کا معنی پہلے گزر چکا ہے اعادہ کی ضرورت نہیں۔ کہا جاتا ہے کہ تمیم اور اسد قبائل کی لغت فتقوا النار ہے۔ سیبویہ نے بیان کیا ہے : تقی یتقی جیسے قضیٰ یقضی۔ النار مفعول ہے التی اس کی صفت ہے۔ التی میں تین لغات ہیں التی، اللیت (تاء کے کسرہ کے ساتھ) اللت (تاء کے سکون کے ساتھ) یہ مؤنث کے لئے اسم مبہم ہے اور یہ معرفہ ہے اس کو نکرہ بنانے کے لئے اس سے الف لام ہٹانا جائز نہیں ہے اور اس کا مفہوم مکمل نہیں ہوتا مگر صلہ کے ساتھ۔ اس کے تثنیہ میں بھی تین لغات ہیں : اللتان، اللتا (نون کے حذف کے ساتھ) اللتان (نون کی تشدید کے ساتھ) اس کی جمع میں پانچ لغات ہیں : اللاتی، یہ قرآن کی لغت ہے، اللات (تاء کے کسرہ کے ساتھ بغیر یاء کے) اللواتی، واللوات (بغیر یاء کے ) ۔ ابو عبیدہ نے کہا : من اللواتی واللتی واللاتی زعمن ان قد کبرت لداتی ان سب کا گمان ہے کہ وہ سب عمر رسیدہ ہوچکی ہیں۔ اللوا، (تاء کے سقوط کے ساتھ) یہ جوہری نے حکایت کیا ہے۔ ابن شجری نے یہ زیادہ کیا ہے اللائی (ہمزہ اور یاء کے اثبات کے ساتھ) اور اللاء ( ہمزہ کے کسرہ اور یاء کے حذف کے ساتھ) واللا (ہمزہ کے حذف کے ساتھ) اگر تو اس کی جمع الجمع بنائے تو تو اللاتی میں کہے گا : اللواتی۔ اور اللائی میں کہے گا : اللوائی۔ اور جوہری نے کہا : التی کی تصغیر اللتیا (فتح اور تشدید کے ساتھ ) ۔ الراجز نے کہا : بعد اللتیا واللتیا والتی اذا عل تھا انفس تردت ان کے بعد جب وہ بلند پر پہنچیں بعض شعراء نے التی پر حرف ندا داخل کیا اور حرف ندا ایسے اسم پر داخل نہیں ہوتا جس پر الف لام ہوتا ہے مگر صرف یا اللہ میں۔ گویا اس نے اسے اسم جلالت سے تشبیہ دی ہے اس حیثیت سے الف لام اس سے بھی جدا نہیں ہوتا۔ شاعر نے کہا : من اجلک یا التی تیمت قلبی وانت بخیلۃ بالود عنی تیری وجہ سے اے وہ محبوبہ ! تو نے میرے دل کو غلام بنا لیا ہے جبکہ مجھ سے محبت کرنے میں بخل کرتی ہے۔ کہا جاتا ہے : وقع فلان واللتیا والتی۔ یہ دونوں مصیبت کے اسماء میں سے ہیں۔ یعنی فلاں مصیبت میں واقع ہوا۔ الوقود، اس کا معنی لکڑی، ایندھن ہے، جبکہ واو کے فتحہ کے ساتھ ہو اور واو کے ضمہ کے ساتھ ہو تو اس کا معنی روشن ہوتا ہے۔ الناس اس میں عموم ہے لیکن مراد خاص لوگ ہیں جن کے متعلق اللہ تعالیٰ کا فیصلہ ہوچکا ہے کہ وہ آگ کا ایندھن ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس آگ سے بچائے۔ الحجارۃ یہ سیاہ گندھک کا پتھر ہے۔ حضرت ابن مسعود اور فراء سے یہ مروی ہے، اس پتھر کو خاص کیا گیا ہے کیونکہ یہ عذاب دینے میں پانچ اعتبار سے دوسرے تمام پتھروں سے زیادہ ہے، جلدی جلتا ہے، بدبودار ہے، دھواں زیادہ ہوتا ہے، بدن کے ساتھ سختی سے چمٹ جاتا ہے، جب گرم ہوتا ہے تو باقی تمام پتھروں سے زیادہ گرم ہوتا ہے (
1
) ۔ وقودھا الناس والحجارۃ میں یہ کوئی دلیل نہیں ہے انسان اور پتھر کے علاوہ اس آگ میں کچھ نہ ہوگا۔ کیونکہ دوسری آیات میں جنوں اور شیاطین کے آگ میں ہونے کا ذکر ہے۔ بعض علماء نے فرمایا : الحجارۃ سے مراد بت ہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : انکم وما تعبدون من دون اللہ حصب جھنم (الانبیاء :
98
) (تم اور جن کی تم عبادت کرتے ہو اللہ کو چھوڑ کر جہنم کا ایندھن ہیں ) ۔ اس اعتبار سے پتھر اور لوگ آگ کا ایندھن ہوں گے یہ آگ کی بڑائی کے لئے ذکر فرمایا ہے کہ وہ آگ اتنی سخت ہے کہ لوگوں کو جلانے کے ساتھ ساتھ پتھروں کو بھی جلا دیتی ہے۔ پہلی تاویل پر انہیں آگ اور پتھروں کے ساتھ عذاب دیا جائے گا۔ حدیث پاک میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ہر اذیت دینے والا آگ میں ہے اور اس تاویل میں دو وجہیں ہیں : (
1
) جو دنیا میں لوگوں کو اذیت دے گا اللہ تعالیٰ آخرت میں اسے آگ سے عذاب دے گا۔ (
2
) وہ لوگ جو دنیا میں درندوں وغیرہ کو آگ میں عذاب دیتے ہیں وہ دوزخیوں کی سزا کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ بعض اہل تاویل کا یہ خیال ہے کہ یہ آگ جو پتھروں کے ساتھ خاص ہے یہ خاص کافروں کی آگ ہے۔ واللہ اعلم۔ مسلم نے حضرت عباس بن عبد المطلب سے روایت کیا ہے، فرمایا : میں نے عرض کی : یا رسول اللہ ! ابو طالب آپ کی حفاظت کرتے ہیں اور آپ کی مدد کرتے ہیں، کیا یہ خدمت انہیں کچھ نفع دے گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ہاں۔ میں نے اسے آگ کی سختیوں میں پایا پھر میں نے اسے چھوٹے سے گڑھے کی طرف نکال دیا۔ ایک روایت میں ہے اگر میں نہ ہوتا تو وہ آگ کے نچلے درجے میں ہوتے (
1
) ۔ وقود یہ ترکیبی اعتبار سے مبتدا ہے اور النار اس کی خبر ہے اور الحجارۃ اس پر معطوف ہے۔ حضرات حسن، مجاہد، طلحہ بن مصرف نے اسے وقو دو او کے فتحہ کے ساتھ ہو تو اس کا معنی ایندھن ہے اور واو کے ضمہ ساتھ ہو تو اس کا معنی جلانا ہے۔ کہا جاتا ہے : وقدت النار تقد وقوداً ووقداً وقدۃً ووقیداً ووقداً ووقداناً یعنی آگ روشن ہوئی، اوقد تھا انا واستو قد تھا میں نے آگ کو جلایا۔ الاتقاد، التوقد کی مثل ہے یعنی روشن ہونا۔ اسم ظرف موقد ہے جیسے مجلس، النار موقدۃ، آگ جلائی گئی۔ الوقدۃ۔ سخت گرمی کو کہتے ہیں یہ دس دن یا پندرہ دن ہیں۔ نحاس نے کہا : اس صورت میں اسے وقود واو کے فتحہ کے ساتھ پڑھنا واجب ہے کیونکہ اس کا معنی ایندھن ہے۔ لیکن اخفش نے کہا : حکایت کیا گیا ہے کہ بعض عرب وقود اور دقود دونوں کو ایندھن اور مصدر کے معنی میں استعمال کرتے ہیں۔ نحاس نے کہا : اکثر علماء کا پہلا قول ہے۔ مثال دی کہ وضوء واو کے فتحہ کے ساتھ ہو تو اس کا معنی پانی ہے اور ضمہ کے ساتھ ہو تو مصدر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اعدت للکفرین اس ارشاد کے ظاہر سے معلوم ہوتا ہے کہ کافروں کے علاوہ اس میں داخل نہ ہوں گے حالانکہ حقیقت ایسی نہیں۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ دوسرے مواقع پر گنہگاروں کے لئے وعید آئی ہے اور احادیث جو شفاعت کو ثابت کرتی ہیں ان سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ گنہگار مسلمان بھی آگ میں جائیں گے۔ اس آیت میں اہل حق کے قول کی دلیل ہے کہ آگ موجود ہے اور تخلیق ہوچکی ہے جبکہ معتزلہ کا قول اس کے مخالف ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ ابھی تخلیق نہیں ہوئی ہے۔ اسی قول کو قاضی منذر بن سعید البلوطی الاندلسی نے بھی اختیار کیا ہے۔ مسلم نے حضرت عبد اللہ بن مسعود سے روایت کیا ہے، فرمایا : ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے اچانک آپ ﷺ نے ایک آواز سنی۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا : تم جانتے ہو یہ کیا ہے ؟ ہم نے عرض کی : اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا : یہ ایک پتھر ہے جو ستر سال پہلے سے دوزخ کی آگ میں پھینکا گیا ہے وہ اب تک آگ میں گرتا ہے حتیٰ کہ اس کی گہرائی تک پہنچ گیا ہے (
1
) ۔ بخاری نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے، فرمایا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : آگ اور جنت کا مناطرہ ہوا۔ آگ نے کہا : میرے اندر جابر اور متکبر لوگ داخل ہوں گے اور جنت نے کہا : میرے اندر ضعیف اور مسکین لوگ داخل ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ نے آگ کو فرمایا : تو میرا عذاب ہے تیرے ساتھ جس کو چاہوں گا عذاب دوں گا اور جنت سے فرمایا : تو میری رحمت ہے جس کو چاہوں گا تیرے ساتھ اس پر رحمت کروں گا۔ تم میں سے ہر ایک نے بھرنا ہے (
2
) ۔ مسلم نے اس کا مفہوم نقل کیا ہے۔ کہا جاتا ہے : احتجت بمعنی تحتج ہے۔ اس کی وجہ حضرت ابن مسعود کی حدیث کا مفہوم ہے۔ نیز نبی کریم ﷺ کو جنت اور دوزخ نماز کسوف میں دکھائی گئیں۔ اسی طرح شب معراج میں جنت اور دوزخ کو دیکھا اور آپ ﷺ جنت میں داخل بھی ہوئے (
3
) ۔ پس جو اس کا مخالف قول کرے اس کا کوئی اعتبار نہیں سب توفیق اللہ کی طرف سے ہے۔ اعدت یہ ہو سکتا ہے کہ یہ النار سے معدۃ کے معنی میں حال ہو اور قد مضمر ہو۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : او جاء وکم حصرت صدورھم (النساء :
90
) اس کا معنی ہے : قد حصرت صدورھم۔ حالانکہ قد مضمر ہے قد کے اضمار کا قول اس لئے کیا ہے کیونکہ ماضی قد کے ساتھ حال ہوتا ہے۔ اس صورت میں الحجارۃ پر وقف تام نہ ہوگا اور یہ بھی جائز ہے کہ اعدت کا ماقبل کلام سے کوئی تعلق نہ ہو، جیسے فرمایا وذلکم ظنکم الذی ظننتم بربکم اردکم (فصلت :
23
) (اور تمہارے اس گمان نے جو تم اپنے رب کے بارے میں کیا کرتے تھے انہیں ہلاک کردیا) ۔ سبحستانی نے کہا : اعدت للکفرین، التی کے صلہ سے ہے جیسا کہ سورة آل عمران میں فرمایا واتقوا النار التی اعدت للکفرین۔ (آل عمران) (اور ڈرو اس آگ سے جو تیار کی گئی ہے کافروں کے لئے) ابن انباری نے کہا : یہ غلط ہے کیونکہ سورة بقرہ میں التی کا صلہ وقودھا الناس موجود ہے۔ پس اسے دوسرے صلہ کے ساتھ ملانا جائز نہیں اور سورة آل عمران میں اعدت کے علاوہ کوئی صلہ ہے ہی نہیں۔
Top