Al-Qurtubi - Al-Qasas : 60
وَ مَاۤ اُوْتِیْتُمْ مِّنْ شَیْءٍ فَمَتَاعُ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتُهَا١ۚ وَ مَا عِنْدَ اللّٰهِ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰى١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ۠   ۧ
وَمَآ اُوْتِيْتُمْ : اور جو دی گئی تمہیں مِّنْ شَيْءٍ : کوئی چیز فَمَتَاعُ : سو سامان الْحَيٰوةِ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا وَزِيْنَتُهَا : اور اس کی زینت وَمَا : اور جو عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے پاس خَيْرٌ : بہتر وَّاَبْقٰى : اور باقی رہنے والا۔ تادیر اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : سو کیا تم سمجھتے نہیں
اور جو چیز تم کو دی گئی ہے وہ دنیا کی زندگی کا فائدہ اور اس کی زینت ہے اور جو خدا کے پاس ہے وہ بہتر اور باقی رہنے والی ہے کیا تم سمجھتے نہیں ؟
وما اوتیتم من شی تم ضمیر سے مراد اہل مکہ میں فمتاع الحیوۃ الدنیا و زینتا تم اپنی زندگی کے عرصہ میں اس سے لطف اندوز ہوئے ہو یا اپنی زندگی میں ایک عرصہ تک یا تو تم اس سے الگ ہوجاتے ہو یا وہ تم سے زائل ہوجاتی ہے۔ وما عند اللہ خیرو ابقی اللہ تعالیٰ کے ہاں جو کچھ ہوے وہ افضل اور دائمی ہے۔ اس سے مراد دار آخرت ہے اور یہ جنت ہے۔ افلا تعقلون کیا تم اتنی سمجھ بوجھ نہیں رکھتے کہ باقی رہنے والی چیز فانی سے افضل ہوتی ہے۔ ابو عمرو نے اسے یعقلون یاء کے ساتھ پڑھا ہے (1) باقی قراء نے تاء کے ساتھ خطاب کا صیغہ پڑھا ہے یہی پسندیدہ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : وما اوتیتم
Top