Al-Qurtubi - Al-Ahzaab : 3
وَّ تَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَكِیْلًا
وَّتَوَكَّلْ : اور بھروسہ رکھیں آپ عَلَي اللّٰهِ ۭ : اللہ پر وَكَفٰي : اور کافی ہے بِاللّٰهِ : اللہ وَكِيْلًا : کارساز
اور خدا پر بھروسہ رکھنا اور خدا ہی کارساز کافی ہے
آیت و توکل علی اللہ اپنے تمام احوال میں اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کیجئے وہی تیرا دفاع کرے گا اور جو آدمی تیرا ساتھ چھوڑ جائے وہ تجھے کوئی نقصان نہیں پہنچاسکے گا۔ آیت وکفی باللہ وکیلا، وکیل کا معنی نگہبان ہے۔ اہل شام کے ایک شیخ نے کہا : بنو ثقیف کا ایک وفد نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ انہوں نے آپ ﷺ سے مطالبہ کیا کہ ایک سال تک لات سے انہیں متمتع ہونے دیں یہی وہ طاغیہ ہے جس کی بنو ثقیف عبادت کیا کرتے تھے۔ انہوں نے عرض کی : تاکہ قریش ہمارے اس مقام و مرتبہ کو جان لیں جو ہمارا آپ کے ہاں ہے تو نبی کریم ﷺ نے اس کا ارادہ کرلیا، تو یہ آیت نازل ہوئی یعنی آپ جن باتوں میں خوف کھاتے ہیں ان تمام امور میں اللہ تعالیٰ تمہارے لیے کافی ہے۔ باللہ محل رفع میں ہے کیونکہ یہ فاعل ہے وکیلا یہ بیان اور حال کے طریقہ پر منصوب ہے۔
Top