Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 10
الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ مَهْدًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ فِیْهَا سُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَۚ
الَّذِيْ : جس نے جَعَلَ : بنایا لَكُمُ الْاَرْضَ : تمہارے لیے زمین کو مَهْدًا : گہوارہ وَّجَعَلَ لَكُمْ : اور بنائے تمہارے لیے فِيْهَا : اس میں سُبُلًا : راستے لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ : تاکہ تم، تم ہدایت پاؤ
جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا بنایا اور اس میں تمہارے لئے راستے بنائے تاکہ تم راہ معلوم کرو
الذی جعل لکم الارض مھداو جعل لکم فیھا سبلا لعلکم تھتدون۔ ” جس نے بنا دیا ہے تمہارے لیے زمین کو گہوارہ اور بنا دیے ہیں تمہارے لیے اس میں راستے تاکہ تم منزل مقصور تک پہنچ سکو “۔ الذی جعل لکم الارض مھدا اللہ تعالیٰ نے کمال قدرت کے ساتھ اپنی صفت بیان کی یہ کلام نئی شروع ہو رہی ہے اپنے بارے میں خبر دی اگر یہ کفار کے قول کی خبر ہوتی تو کلام یوں ہوتی الذی جعل لنا الارض۔ مھدا یعنی بستر اور بچھونا۔ یہ بحث پہلے گذر چکی ہے۔ کو فیوں نے اسے مھدا پڑھا ہے وجعل لکم فیھا سملا یعنی زندگی کو اسباب۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : سبلا کا معنی ہے راستے تاکہ جہاں تم جانا چاہتے ہو ان میں چلو۔ لعلکم تھتدون تاکہ تم اس کی مقدورات سے اس کی قدرت پر استدلال کرو۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے۔ تاکہ تم اپنے سفروں میں ہدایت پائو، یہ ابن عیسیٰ کا قول ہے (2) ۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : تاکہ تم اللہ تعالیٰ کی اپنے اوپر نعمتوں کو پہچانوں ؛ یہ سعید بن جبیر کا قول ہے (3) ۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : تاکہ تم اپنی زندگی کے اسباب کی طرف راہنمائی پائو۔
Top