Ruh-ul-Quran - Ar-Ra'd : 9
عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ الْكَبِیْرُ الْمُتَعَالِ
عٰلِمُ الْغَيْبِ : جاننے والا ہر غیب وَالشَّهَادَةِ : اور ظاہر الْكَبِيْرُ : سب سے بڑا الْمُتَعَالِ : بلند مرتبہ
وہ جاننے والا ہے ہر پوشیدہ اور ہر ظاہر چیز کو، عظیم اور عالی شان ہے۔
عٰلِمُ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ الْکَبِیْرُالْمُتَعَالِ ۔ (سورۃ الرعد : 9) (وہ جاننے والا ہے ہر پوشیدہ اور ہر ظاہر چیز کو، عظیم اور عالی شان ہے۔ ) سابقہ مضمون کی مزید تاکید یہ سابقہ مضمون کی مزید توضیح و تاکید ہے کہ یہ مت سمجھو کہ اللہ تعالیٰ تمہاری ظاہری ضرورتوں کو جانتا ہے اور تمہاری ظاہری ضرورتوں کو پورا کرتا ہے بلکہ وہ جس طرح ظاہر کو جانتا ہے اسی طرح وہ غیب کو بھی جانتا ہے۔ تمہیں کیا خبر کہ وہ کیا کیا چیزیں ہیں جنھیں تم دیکھ نہیں سکتے لیکن وہ تمہاری منفعت کا سامان ہیں۔ اسی طرح وہ کیا قوتیں ہیں جن سے تمہیں نقصان پہنچ سکتا ہے لیکن قدرت تمہیں ان سے بچائے ہوئے ہے۔ تمہارے علم کی بساط صرف سامنے کی دنیا تک ہے لیکن اس سقف نیلگوں کے پیچھے اور حواس کی دنیا سے ماورا اور احساس و خیال سے بالا بھی کوئی دنیا ہے جسے انسان نہیں جانتا، لیکن اللہ تعالیٰ کا علم اس پر بھی غالب اور حاوی ہے۔ زمین و آسمان کی کوئی چیز اس کے علم سے باہر نہیں اور یہ بھی ممکن نہیں کہ کوئی اپنی طاقت سے اللہ تعالیٰ کے علم کے خزانوں میں نقب لگا سکے کیونکہ وہ جس طرح علم میں بڑا ہے اسی طرح قوت میں بھی بڑا ہے اور اس کی بڑائی عظمت و احترام تک محدود نہیں بلکہ وہ متعال ہے اپنی عظمت اور اپنی قوت کے بل بوتے پر سب پر غالب ہے۔ ایک ایک ذرے سے لے کر ایک ایک عظیم کُرّے تک سب اس کے سامنے جھکے ہوئے سرنگوں اور سجدہ ریز ہیں۔
Top