Tafseer-e-Saadi - At-Taghaabun : 3
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ وَ صَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ١ۚ وَ اِلَیْهِ الْمَصِیْرُ
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ : اس نے پیدا کیا آسمانوں کو وَ : اور الْاَرْضَ : زمین کو بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ وَصَوَّرَكُمْ : اور صورت بنائی تمہاری فَاَحْسَنَ : تو اچھی بنائیں صُوَرَكُمْ : صورتیں تمہاری وَاِلَيْهِ الْمَصِيْرُ : اور اسی کی طرف لوٹنا ہے
اسی نے آسمانوں اور زمین کو مبنی برحکمت پیدا کیا اور اسی نے تمہاری صورتیں بنائیں اور صورتیں بھی پاکیزہ بنائیں اور اسی کی طرف (تمہیں) لوٹ کر جانا ہے
اللہ تبارک وتعالی نے انسان کو جو مامورات و منہیات کا مکلف ہے تخلیق کا ذکر کرنے کے بعد باقی مخلوقات کا ذکر فرمایا چناچہ فرمایا (خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ ) اس نے پیدا کیا آسمانوں اور زمین کو۔ یعنی تمام اجرام ارضی وفل کی اور ان چیزوں کو خوب اچھی طرح تخلیق فرمایا جو ان کے اندر ہیں (بالحق) حق کے ساتھ۔ یعنی حکمت کے ساتھ اور اس غرض وغایت کے لیے جو اللہ تعالیٰ کو مقصود ہے۔ ( وَصَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ ۚ ) اور اس نے تمہاری صورت گری کی اور تمہاری بہترین صورتیں بنائیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (لقد خلقنا الانسان فی احسن تقویم۔ التین 4) ۔ ہم نے انسان کو بہترین صورت میں پیدا کیا ہے۔ پس انسان صورت کے اعتبار سے تمام مخلوقات میں سب سے خوبصورت دلکش دکھائی دیتا ہے۔ (وَاِلَيْهِ الْمَصِيْرُ ) یعنی قیامت کے دن اسی کی طرف تمہیں لوٹنا ہ۔ پس وہ تمہیں تمہارے ایمان اور کفر کی جزاوسزا دے گا تم سے ان نعمتوں کے بارے میں پوچھے گا جو اس نے تمہیں عطا کیں کہ آیا تم نے ان نعمتوں پر شکر ادا کیا ہے یا نہیں۔
Top