بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tadabbur-e-Quran - Al-A'raaf : 1
الٓمّٓصٓۚ
الٓمّٓصٓ : المص
یہ الٓمّٓصٓ ہے
المص۔ حروف مقطعات پر تفصیلی بحث بقرہ میں الٓمٓ کے تحت گزر چکی ہے۔ یہاں الف، لام، میم پر حرف ص کا ضافہ ہے۔ ہم پیچھے اشارہ کر آئے ہیں کہ جن سورتوں کے نام کچھ مشترک سے ہیں ان کے مطالب میں بھی فی الجملہ اشتراک پایا جاتا ہے۔ چناچہ اس سورة کو غور سے پڑھیے تو معلوم ہوگا کہ اس کی بہت سی باتیں بقہ سے ملتی جلتی ہیں اگرچہ دونوں میں مکی و مدنی کا فرق بھی ہے اور دونوں کے مخاطب بھی الگ الگ ہیں۔ یہاں تالیف کلام کی دو صورتیں ممکن ہیں۔ المص کو بحذف مبتدا مستقل جملہ بھی قرار دے سکتے ہیں اور اس کو آگے سے ملانا چاہیں تو اس کو مبتدا اور كِتٰبٌ اُنْزِلَ اِلَيْكَ فَلَا يَكُنْ فِيْ صَدْرِكَ حَرَجٌ مِّنْهُ کو اس کی خبر بھی مان سکتے ہیں۔ ہم نے پہلی شکل اختیار کی ہے اور كِتٰبٌ اُنْزِلَ اِلَيْكَ میں بھی مبتدا کو محذوف مانا ہے۔ ویسے دونوں شکلوں میں باعتبار مفہوم کوئی فرق نہیں ہے۔
Top