بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 1
الٓمّٓصٓۚ
الٓمّٓصٓ : المص
الف۔ لا ... م می ... م صا ... د
” ا لٓمّٓصٓ “ مقطعات سے ہے : 1: حروف مقطعات کی بحث سورة بقرہ کے حاشیہ (1) میں گزر چکی ہے وہاں سے ملاحظہ فرمائیں۔ سورة البقرہ اور سورة آل عمران کے شروع میں ” الف لام۔۔۔۔ می۔۔۔ م “ تھا اس سورت میں ” صا۔۔۔ د “ کا اضافہ یہ بتا رہا ہے کہ اس سورت کا مضمون گزشتہ دونوں سورتوں سے جن کے شروع میں حروف مقطعات آئے ہیں زیادہ اہم اور زیادہ ضروری ہے۔ اسی لئے سامعین کو متنبہ کرنے کے لئے متنبہ کرنے والے حروف میں ایک حرف کا اضافہ فرما دیا۔ پھر سورت کا مضمون شاہد ہے کہ ان مضامین کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ شروع ہی میں رسول اللہ ﷺ کو تسلی اس کتاب الٰہی سے متعلق تمہاری ذمہ داری صرف یہ ہے کہ تم اس کے ذریعہ سے لوگوں کو ہوشیار کردو۔ یہ تذکیر کہ تم نے آدم (علیہ السلام) کی اولاد ہو کر شیطان کی دشمنی کو یاد نہ رکھا جو اس نے تمہارے باپ سے کی تھی۔ قریش کو تنبیہہ کہ تم نے اپنے جی سے یہ جو حرام حلال بنا رکھا ہے اس کی کوئی بنیاد نہیں۔ اہل جنت کا اہل دوزخ سے خطاب اور اس کی اہمیت۔ کفار قریش کو تنبیہہ کہ خلق وامر سب اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔ مختلف اقوام کی سرگزشتیں اور ان کا انجام۔ موسیٰ (علیہ السلام) اور فرعون کی سرگزشت سے ظالم حکومتوں کا کردار اور ان کے انجام کا بیان۔ بنی اسرائیل کی تاریخ کے تمام ادوار کا خلاصہ اور اختتام پر بنی اسرائیل کے حالات سے عبرت حاصل کرنے کی دعوت اور ہر آن یاد الٰہی کے ساتھ وابستہ رہنے کی ہدایت سے پوری سورت کی اہمیت واضح ہو رہی ہے اگر اس وضاحت سے کوئی فائدہ حاصل کرنا چاہئے۔
Top