Maarif-ul-Quran - Al-An'aam : 41
وَ مِمَّنْ خَلَقْنَاۤ اُمَّةٌ یَّهْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَ بِهٖ یَعْدِلُوْنَ۠   ۧ
وَمِمَّنْ : اور سے۔ جو خَلَقْنَآ : ہم نے پیدا کیا اُمَّةٌ : ایک امت (گروہ) يَّهْدُوْنَ : وہ بتلاتے ہیں بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ (ٹھیک) وَبِهٖ : اور اس کے مطابق يَعْدِلُوْنَ : فیصلہ کرتے ہیں
اور جن کو ہم نے پیدا کیا ان میں ایک گروہ ایسے لوگوں کا بھی رہا ہے جو حق کے مطابق لوگوں کی رہنمائی اور اس کے مطابق فیصلے کرتے رہے ہیں
وَمِمَّنْ خَلَقْنَآ اُمَّةٌ يَّهْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَبِهٖ يَعْدِلُوْنَ۔ یعنی خدا کی مخلوق میں سب ایک ہی طرح کے نہیں ہیں۔ اگر ایک طرف وہ اندھے بہرے ہیں جن کا ذکر اوپر گزرا تو کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنی عقل سے کام لیتے ہیں، حق کو پہچانتے ہیں، اسی کے مطابق لوگوں کی رہنمائی اور معاملات کے فیصلے کرتے ہیں۔ اوپر آیت 159 میں جس طرح بنی اسرائیل کے اندر کے اچھے لوگوں کا ذکر کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی ہے اسی طرح یہاں لقد ذرانا لجہنم کے مرگ انبوہ ذکر کے بعد ان زندہ روحوں کی طرف اشارہ کردیا جن کی فطرت اس وبائے عام اور اس مرگ انبوہ کے اندر بھی زندہ رہی اور جو بالآخر اسلام کے نور سے منور ہوئے۔
Top