Tafseer-e-Baghwi - Al-A'raaf : 181
وَ مِمَّنْ خَلَقْنَاۤ اُمَّةٌ یَّهْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَ بِهٖ یَعْدِلُوْنَ۠   ۧ
وَمِمَّنْ : اور سے۔ جو خَلَقْنَآ : ہم نے پیدا کیا اُمَّةٌ : ایک امت (گروہ) يَّهْدُوْنَ : وہ بتلاتے ہیں بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ (ٹھیک) وَبِهٖ : اور اس کے مطابق يَعْدِلُوْنَ : فیصلہ کرتے ہیں
اور ہماری مخلوقات میں سے ایک وہ لوگ ہیں جو حق کا راستہ بتاتے ہیں اور اسی کے ساتھ انصاف کرتے ہیں۔
تفسیر 181 (ومن خلقنآ امۃ یھدون بالحق وبہ یعدلون ) عطاء نے ابن عباس ؓ سے نقل کیا ہے کہ محمد ﷺ کی امت مراد ہے۔ یعنی مہاجرین و انصار اور احسان کے ساتھ ان کے پیچھے چلنے والے۔ اور قتادہ (رح) فرماتے ہیں ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب یہ آیت پڑھتے تو فرماتے ہیں تمہارے لئے ہے اور ایک قوم کو تم سے پہلے اس کی مثال دیا گیا تھا۔” ومن قوم موسیٰ امۃ یھدون بالحق وبہ یعدلون “ عمیر بن ہانی کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ ؓ کو سنا کہ فرما رہے تھے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ میری امت میں سے ہمیشہ ایک جماعت اللہ کے حکم کے ساتھ قائم رہے گی ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا جو ان کو رسوا کرنا چاہے گا اور نہ وہ جوان کی مخالفت کرے گا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آجائے اور وہ اسی حال پر ہوں گے۔
Top