Tadabbur-e-Quran - Al-Insaan : 12
وَ جَزٰىهُمْ بِمَا صَبَرُوْا جَنَّةً وَّ حَرِیْرًاۙ
وَجَزٰىهُمْ : اور انہیں بدلہ دیا بِمَا صَبَرُوْا : ان کے صبر پر جَنَّةً : جنت وَّحَرِيْرًا : اور ریشمی لباس
اور انہوں نے جو صبر کیا اس کے صلہ میں ان کو جنت اور ریش میں لباس عطا فرمایا۔
صبر کی صفت کا صلہ: اور چونکہ انھوں نے صبر کیا اس وجہ سے ان کو جنت اور حریر کا صلہ عطا ہوگا۔ ’بِمَا صَبَرُوْا‘ سے اشارہ ان کے اس صبر کی طرف ہے جس کا ذکر اوپر ’وَیُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰی حُبِّہٖ‘ کے الفاظ سے ہوا ہے۔ خود بھوکے ہوتے ہوئے اپنے آگے کی رکابی دوسرے بھوکے کے آگے وہی سرکائے گا جس کے اندر صبر کی صفت ہو گی۔ ’جنّت‘ ان کو اس لیے ملے گی کہ اس کے پھل کھائیں اور اس کے عیش دوام سے بہرہ مند ہوں اور ’حریر‘ اس لیے کہ اس کے لباس پہنیں۔ مکان، غذا اور لباس تینوں چیزیں اس کے اندر آ گئیں۔
Top