Al-Qurtubi - Al-Insaan : 12
وَ جَزٰىهُمْ بِمَا صَبَرُوْا جَنَّةً وَّ حَرِیْرًاۙ
وَجَزٰىهُمْ : اور انہیں بدلہ دیا بِمَا صَبَرُوْا : ان کے صبر پر جَنَّةً : جنت وَّحَرِيْرًا : اور ریشمی لباس
اور انکے صبر کے بدلے ان کو بہشت (کے باغات) اور ریشم (کے ملبوسات) عطا کریگا
وجزاھم بماصبروا۔۔۔ تا۔۔۔۔ تذلیلا۔ وجزاھم بماصبروا جنۃ وحریرا۔ انہوں نے فقر پر جو صبر کیا اللہ تعالیٰ اس پر انہیں جنت اور ریشم عطا فرمائے گا، قرظی نے کہا، روزوں پر جزا دے گا۔ عطاء نے کہا تین دن بھوکا رہنے پر جزا دے گا۔ یہ نذر کے دن ہیں ایک قول یہ کیا گیا ہے اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر صبر کرنے، اللہ تعالیٰ کی معصیت اورس کے محارم سے بچنے پر صبر کنے پر جزا دے گا۔ مامصدریہ ہے یہ تعبیر اس صورت میں ہوگی کہ یہ آیت تمام نیک لوگوں اور جس نے اچھا کیا اس کے بارے میں نازل ہوئی۔ حضرت ابن عمر نے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ نے صبر کے بارے میں پوچھا گیا فرمایا، صبر کی چار صورتیں ہیں۔ پہلے صدمہ پر صبر۔ 2۔ فرائض کی ادائیگی پر صبر۔ 3۔ اللہ تعلای کی حرام کردہ چیزوں سے اجتناب پر صبر 4۔ مصائب پر صبر۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت میں داخل کرے گا اور انہیں ریشم پہنائے گا اسے دنیا کے ریشم کا نام دیا جاتا ہے اسی طرح آخرت میں ۃ وگا اور اس میں وہ کچھ ہوگا جو اللہ تعالیٰ چاہے گا یہ روایت پہلے گزرچکی ہے جس نے دنیا میں ریشم کالباس پہنا وہ آخرت میں ریشم کالباس نہیں پہنے گا۔ میں جنت میں اسے پہناؤں گا جسے پہناؤں گا یہ حقیقت میں اس کے بدلے میں ہوگا کہ انہوں نے دنیا میں اپنے آپ کو ان ملبوسات سے اپنے آپ کو روکا جن کو اللہ تعالیٰ نے حرام کیا تھا۔
Top