Tafseer-al-Kitaab - An-Nahl : 59
یَتَوَارٰى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْٓءِ مَا بُشِّرَ بِهٖ١ؕ اَیُمْسِكُهٗ عَلٰى هُوْنٍ اَمْ یَدُسُّهٗ فِی التُّرَابِ١ؕ اَلَا سَآءَ مَا یَحْكُمُوْنَ
يَتَوَارٰى : چھپتا پھرتا ہے مِنَ : سے الْقَوْمِ : قوم (لوگ) مِنْ : سے بسبب سُوْٓءِ : برائی مَا : جو بُشِّرَ بِهٖ : خوشخبری دی گئی جس کی اَيُمْسِكُهٗ : یا اس کو رکھے عَلٰي هُوْنٍ : رسوائی کے ساتھ اَمْ : یا يَدُسُّهٗ : دبا دے (دفن کردے) فِي التُّرَابِ : مٹی میں اَلَا : یاد رکھو سَآءَ : برا ہے مَا يَحْكُمُوْنَ : جو وہ فیصلہ کرتے ہیں
(اور) جس چیز کی اسے خبر دی گئی ہے اس کی عار سے وہ لوگوں سے چھپا چھپا پھرتا ہے (اور سوچتا ہے) کہ آیا اس (مولود) کو ذلت کے ساتھ لئے رہے یا اسے مٹی میں دبا دے۔ دیکھو تو، (اللہ کے بارے میں) یہ کیسا برا حکم لگاتے ہیں۔
[32] یعنی کفر کے ساتھ کمال بدتمیزی بھی ہے کہ اپنے لئے تو بیٹے پسند کرتے ہیں اور اللہ کے لئے جو مطلقاً اولاد سے پاک ہے اور اس کیلئے اولاد تجویز کرنا عیب لگانا ہے اس کے لئے اولاد بھی وہ تجویز کرتے ہیں جسے اپنے لئے حقیر اور سبب عار جانتے ہیں۔
Top