Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 59
یَتَوَارٰى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْٓءِ مَا بُشِّرَ بِهٖ١ؕ اَیُمْسِكُهٗ عَلٰى هُوْنٍ اَمْ یَدُسُّهٗ فِی التُّرَابِ١ؕ اَلَا سَآءَ مَا یَحْكُمُوْنَ
يَتَوَارٰى : چھپتا پھرتا ہے مِنَ : سے الْقَوْمِ : قوم (لوگ) مِنْ : سے بسبب سُوْٓءِ : برائی مَا : جو بُشِّرَ بِهٖ : خوشخبری دی گئی جس کی اَيُمْسِكُهٗ : یا اس کو رکھے عَلٰي هُوْنٍ : رسوائی کے ساتھ اَمْ : یا يَدُسُّهٗ : دبا دے (دفن کردے) فِي التُّرَابِ : مٹی میں اَلَا : یاد رکھو سَآءَ : برا ہے مَا يَحْكُمُوْنَ : جو وہ فیصلہ کرتے ہیں
اور اس خبر بد سے (جو وہ سنتا ہے) لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے (اور سوچتا ہے) کہ آیا ذلت برداشت کر کے لڑکی کو زندہ رہنے دے یا زمین میں گاڑ دے۔ دیکھو یہ جو تجویز کرتے ہیں بہت بری ہے۔
(16:59) یتواریٰ ۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ تواری (تفاعل) مصدر۔ وہ چھپتا ہے۔ وری اور ورء مادّہ وراء کے معنی آڑ ۔ حدّ فاصل۔ کسی چیز کا آگے پیچھے ہونا۔ علاوہ۔ سوا ۔ من سوئ۔ برائی۔ بری بات۔ عیب۔ سوء ہر وہ چیز جو غم میں ڈال دے۔ ایمس کہ۔ الف استفہامیہ۔ یمسک مضارع واحد مذکر غائب۔ امساک (افعال) سے روکے رکھنا۔ کسی چیز کے ساتھ چمٹ جانا اور رد کے رکھنا۔ ہُ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب جس کا مرجع ما بشر بہ ہے۔ کیا اس (بچی) کو بحفاظت اپنے پاس رکھے۔ ھون۔ اسم۔ ذلت۔ رسوائی۔ خواری۔ علی ھون یعنی ذلت سہہ کر۔ مطلب یہ کہ۔ کیا قوم کی نظروں میں ذلیل ہونا برداشت کر کے بچی کو زندہ رہنے دے اور اپنے پاس رکھے یا۔۔ یدسہ مضارع واحد مذکر غائب دس یدس (نصر) دس ایک چیز کو دوسری چیز میں زبردستی داخل کرنا۔ دس الشیء فی التراب او تحت التراب۔ کسی شے کو مٹی کے نیچے چھپانا۔ ام یدسہ فی التراب یا اس کو مٹی میں گاڑ دے۔ یمس کہ اور یدسہ میں ضمیر مفعول کو مذکر ما کی رعایت سے لایا گیا ہے۔ الا۔ حرف تنبیہ۔ آہ۔ خبردار ہو جائو۔ سن رکھو۔ ساء ۔ برا ہے۔ ساء یسوء (نصر) فعل ذم ہے بمعنی برا ہے۔ ماضی واحد مذکر غائب ۔ ما یحکمون جو وہ فیصلہ کرتے ہیں۔ حکم یحکم (نصر) حکما۔ فیصلہ کرنا۔ الاساء ما یحکمون۔ آہ کتنا ناروا اور بھونڈا ان کا یہ فیصلہ ہے۔
Top