Tafseer-al-Kitaab - Al-Anbiyaa : 44
بَلْ مَتَّعْنَا هٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى طَالَ عَلَیْهِمُ الْعُمُرُ١ؕ اَفَلَا یَرَوْنَ اَنَّا نَاْتِی الْاَرْضَ نَنْقُصُهَا مِنْ اَطْرَافِهَا١ؕ اَفَهُمُ الْغٰلِبُوْنَ
بَلْ : بلکہ مَتَّعْنَا : ہم نے سازوسامان دیا هٰٓؤُلَآءِ : ان کو وَاٰبَآءَهُمْ : اور ان کے باپ دادا حَتّٰى : یہانتک کہ طَالَ : دراز ہوگئی عَلَيْهِمُ : ان پر۔ کی الْعُمُرُ : عمر اَفَلَا يَرَوْنَ : کیا پس وہ نہیں دیکھتے اَنَّا نَاْتِي : کہ ہم آرہے ہیں الْاَرْضَ : زمین نَنْقُصُهَا : اس کو گھٹاتے ہوئے مِنْ : سے اَطْرَافِهَا : اس کے کنارے (جمع) اَفَهُمُ : کیا پھر وہ الْغٰلِبُوْنَ : غالب آنے والے
بات یہ ہے کہ ہم ان لوگوں کو اور ان کے باپ دادوں کو خوب سروسامان دئیے چلے گئے یہاں تک کہ (خوشحالیوں کی سرشاری میں) ان پر ایک زمانہئ دراز گزر گیا (اور انہوں نے اپنے عیش و عشرت میں کوئی خلل پڑتے نہ دیکھا تو مغرور ہوگئے) ۔ تو کیا یہ لوگ نہیں دیکھ رہے ہیں کہ ہم زمین کو چاروں طرف سے ان پر تنگ کرتے ہوئے چلے آ رہے ہیں ؟ پھر کیا یہ غالب آنے والے ہیں۔
[29] یہ مضمون سورة رعد کی آیت 41 میں گزر چکا ہے۔ وہاں اس پر حاشیہ دیکھ لیا جائے۔
Top