Jawahir-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 44
بَلْ مَتَّعْنَا هٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى طَالَ عَلَیْهِمُ الْعُمُرُ١ؕ اَفَلَا یَرَوْنَ اَنَّا نَاْتِی الْاَرْضَ نَنْقُصُهَا مِنْ اَطْرَافِهَا١ؕ اَفَهُمُ الْغٰلِبُوْنَ
بَلْ : بلکہ مَتَّعْنَا : ہم نے سازوسامان دیا هٰٓؤُلَآءِ : ان کو وَاٰبَآءَهُمْ : اور ان کے باپ دادا حَتّٰى : یہانتک کہ طَالَ : دراز ہوگئی عَلَيْهِمُ : ان پر۔ کی الْعُمُرُ : عمر اَفَلَا يَرَوْنَ : کیا پس وہ نہیں دیکھتے اَنَّا نَاْتِي : کہ ہم آرہے ہیں الْاَرْضَ : زمین نَنْقُصُهَا : اس کو گھٹاتے ہوئے مِنْ : سے اَطْرَافِهَا : اس کے کنارے (جمع) اَفَهُمُ : کیا پھر وہ الْغٰلِبُوْنَ : غالب آنے والے
کوئی نہیں پر ہم نے عیش دیا ان کو اور ان کے باپ داؤد کو یہاں تک کہ بڑھ گئی ان پر زندگی پھر کیا نہیں دیکھتے30 کہ ہم چلے آتے ہیں زمین کو گھٹاتے اس کے کناروں سے اب کیا وہ جیتنے والے ہیں
30: تخویف دنیوی۔ کیا مشرکین اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ رہے کہ ہم ان کے مقبوضہ علاقے ان سے لے کر مسلمانوں کو قبضے میں دیتے اور ان کو ان پر مسلط کرتے جا رہے ہیں ؟ کیا اب بھی ان کو امید ہے کہ وہ مسلمانوں پر غلبہ حاصل کرسکیں گے۔ ؟ افلا یری ھؤلاء المشرکون اثار قدرتنا فی اتیان الارض من جو انبہا باخذ الواحد بعد الواحد و فتح البلاد والقری مما حول مکۃ وادخالھا فی ملک محمد ﷺ (خازن ج 4 ص 240) ۔
Top