Urwatul-Wusqaa - Al-Anfaal : 73
وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍ١ؕ اِلَّا تَفْعَلُوْهُ تَكُنْ فِتْنَةٌ فِی الْاَرْضِ وَ فَسَادٌ كَبِیْرٌؕ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا بَعْضُهُمْ : ان کے بعض اَوْلِيَآءُ : رفیق بَعْضٍ : بعض (دوسرے) اِلَّا تَفْعَلُوْهُ : اگر تم ایسا نہ کروگے تَكُنْ : ہوگا فِتْنَةٌ : فتنہ فِي : میں الْاَرْضِ : زمین وَفَسَادٌ : اور فساد كَبِيْرٌ : بڑا
اور جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے وہ بھی ایک دوسرے کے کارساز و رفیق ہیں اگر تم ایسا نہ کرو گے تو ملک میں فتنہ پیدا ہوجائے گا اور بڑی ہی خرابی پھیلے گی
کفر کی راہ اختیار کرنے والے بھی آپس میں ایک دوسر کے معاون و مددگار ہیں : 97: اس آیت میں ایمان والوں کی تحریک کی گئی ہے کہ دیکھو کفر پر قائم رہنے والے جن کے پاس اصلاح نام کی کوئی چیز موجود نہیں وہ بھیا یک دوسرے کے معین و مددگار ہیں اور ہر لحاظ سے ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں تمہاری خبریں ان تک پہنچاتے ہیں ، ان کی مالی مددو اعانت کرتے ہیں ان کے دکھ سکھ میں ایک دوسرے کے شریک ہیں تو پھر تم آخر ایک دوسرے کی مدد کیوں نہیں کرو گے ؟ تمہارا تتو مطمع نظر صحیح اور درست ہے اور پھر یہ بھی کہ تمہارا دین۔ تمہارا رب ، تمہارا رسول ، تمہاری کتاب سب کچھ ایک ہے۔ اگر تم نے آپس میں ایک دوسرے کی مدد نہ کی یا دوسری قوموں کے ہاتھ معاہدات کا پاس نہ کیا تو پھر فساد پھیلے گا اور حالات خراب ہوں گے اس لئے اس وقت سب سے بڑھ کر اس بات کی ضرورت ہے کہ امن قائم ہو اور سارے مسلمان آپس میں ایک جسم و جان کی طرح ہوجائیں کیونکہ یہ اسلام کی روح اور دین کی جان ہے۔
Top