Tafseer-e-Usmani - Al-Maaida : 56
وَ مَنْ یَّتَوَلَّ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْغٰلِبُوْنَ۠   ۧ
وَمَنْ : اور جو يَّتَوَلَّ : دوست رکھتے ہیں اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَ : اور الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (ایمان والے) فَاِنَّ : تو بیشک حِزْبَ اللّٰهِ : اللہ کی جماعت هُمُ : وہ الْغٰلِبُوْنَ : غالب (جمع)
اور جو کوئی دوست رکھے اللہ کو اور اس کے رسول ﷺ کو اور ایمان والوں کو تو اللہ کی جماعت وہی سب پر غالب ہے4
4 کفار کی کثرت اور مسلمانوں کی قلت عدد کو دیکھتے ہوئے ممکن تھا کہ کوئی ضعیف القلب اور ظاہر بین مسلمان اس تردد میں پڑجاتا کہ تمام دنیا سے موالات منقطع کرنے اور چند مسلمانوں کی رفاقت پر اکتفا کرلینے کے بعد غالب ہونا تو درکنار، کفار کے حملوں سے اپنی زندگی اور بقاء کی حفاظت بھی دشوار ہے۔ ایسے لوگوں کی تسلی کے لئے فرما دیا کہ مسلمانوں کی قلت اور ظاہری بےسرو سامانی پر نظر مت کرو۔ جس طرف خدا اور اس کا رسول اور سچے وفادار مسلمان ہونگے، وہ ہی پلہ بھاری رہے گا۔ یہ آیتیں خصوصیت سے حضرت عبادہ ابن صامت ؓ کی منقبت میں نازل ہوئی ہیں۔ یہود بنی قینقاع سے ان کے بہت زیادہ دوستانہ تعلقات تھے۔ مگر خدا اور رسول کی موالات اور مومنین کی رفاقت کے سامنے انہوں نے اپنے سب تعلقات منقطع کردیے۔
Top