Tafseer-e-Usmani - At-Tur : 32
اَمْ تَاْمُرُهُمْ اَحْلَامُهُمْ بِهٰذَاۤ اَمْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُوْنَۚ
اَمْ تَاْمُرُهُمْ : یا حکم دیتی ہیں ان کو اَحْلَامُهُمْ : ان کی عقلیں بِھٰذَآ : اس کا اَمْ هُمْ : یا وہ قَوْمٌ طَاغُوْنَ : لوگ ہیں سرکش
کیا ان کی عقلیں یہی سکھلاتی ہیں ان کو یا یہ لوگ شرارت پر ہیں11
11 یعنی پیغمبر کو مجنون کہہ کر گویا اپنے کو بڑا عقلمند ثابت کرتے ہیں۔ کیا ان کی عقل و دانش نے یہ ہی سکھلایا ہے کہ ایک انتہائی صادق، امین، عاقل و فرزانہ اور سچے پیغمبر کو شاعر یا کاہن یا دیوانہ قرار دے کر نظر انداز کردیا جائے۔ اگر شاعروں اور پیغمبروں کے کلام میں تمیز بھی نہیں کرسکتے تو کیسے عقلمند ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ دل میں سمجھتے سب کچھ ہیں مگر محض شرارت اور کجروی سے باتیں بناتے ہیں۔
Top